• news

قومی اسمبلی: سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں پر اپوزیشن کا احتجاج‘ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار حالات خراب کر رہے ہیں: خورشید شاہ

اسلام آباد(خبرنگار + ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے کارکنوں کی حکومت کی طرف سے موٹرسائیکلوں کی پکڑ دھکڑ اور بے جا خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنے پر شدید احتجاج کیا، اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ 14اگست سے قبل 14اگست نہ بنائیں، جو ہوگا بہتر ہوگا، ہم سیاسی پارٹیوں اور حکومت سے بات کررہے ہیں، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے ساتھ ہیں، پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتی ہے، ایسے حالات پیدا نہ کیے جائیں کہ عوام کو مجبوراً قانون کی حدود سے باہر جانا پڑے، غریب لوگوں کے موٹر سائیکل واپس کردیے جائیں، حکومت کا فرض ہے کہ وہ عوام کی جان ومال کی حفاظت کرے۔ حکومت کو سیاسی لڑائی نہیں لڑنی آتی، سیاسی جماعتیں معاملات کو حل کرنا چاہتی ہیں مگر شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار حالات کو خراب کررہے ہیں۔ موٹر سائیکل پکڑنے پر حکومتی جواب سے مطمئن نہیں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ پارلیمانی نظام اور پارلیمنٹ ان کی آخری پناہ گاہ ہے، کسی نے غیر آئینی اقدام نہیں کیا، پھر یہ کیوں خوف زدہ ہیں، اس طرح حالات کنٹرول نہیں ہوتے، ہم غیر معمولی حالات سے گذر رہے ہیں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ لوگوں کے گھروں کی بے حرمتی کی جارہی ہے، ٹرانسپورٹروں کو روکا جارہا ہے، سائونڈ سسٹم والوں کو منع کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کو کسی فنکشن کی اجازت نہیں دی جارہی،جھوٹے پرچے درج کیے جارہے ہیں، ہمیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، باہر ہمارا دم گھٹتا جارہا ہے اور اندر بات کرنے کی اجازت نہیں، تو پھر ہمارے ہاتھ ہوں گے اور حکمرانوں کے گریبان۔ فاروق ستار نے کہا کہ حکومت ہوش مندی کا مظاہرہ کرے، وقت تقاضا کررہا ہے کہ ہر قسم کی محاظ آرائی سے اجتناب کیا جائے، اگر ہم نے ہوش سے کام نہ لیا تو پھر جلتی پر مزید تیل پڑ جائے گا، پارلیمنٹ جوکہ آخری پناہ گاہ ہے آخری آرام گاہ میں نہ بدل جائے، حکومت سے باربارکہا کہ سیاسی رویہ اختیار کرے، اگر کوئی مہم جوئی کی گئی تو اس کے نتائج اچھے نہیں نکلیں گے، اگر کسی نے انکم ٹیکس نہیں دیا تھا تو آج کیوں یاد آگئی ہے، وزیر اعظم کو اس قسم کے مشورے کون دے رہاہے، حکومت کو بند گلی میں لے جایا جارہا ہے، ہم خود اپنے ہاتھوں سے پانی کو سر سے اوپر لے جارہے ہیں، شیخ رشید نے کہا کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے لیکن حکمران اپنے رویہ پر بھی توجہ دیں، لاہور کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے، راولپنڈی میں سینکڑوں موٹر سائیکل بند کردیئے گئے ہیں۔ جماعت اسلامی کے شیر اکبر خان نے کہا کہ سیاسی ورکروں اور رہنمائوں کی پکڑ دھکڑ درست نہیں، اگر آئین کا ایک آرٹیکل مقدس ہے تو دوسرا کیوں غیر مقدس ہے، حکومت کی جانب سے وضاحت پیش کرتے ہوئے وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ کچھ لوگ ملک میں افراتفری پھیلانا چاتے ہیں اور لوگوں کو تشدد پر ابھار رہے ہیں۔آئین کہتا ہے کہ لوگوں کو بنیادی آزادی حاصل ہے مگر دوسری جانب آئین یہ بھی کہتا ہے کہ حکومت وقت کا فرض ہے کہ لوگوں کے جان ومال کا تحفظ کرے۔ جلائو گھیرائو کے نعرے لگائے جارہے ہیں حکومت یا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ جلائو گھیرائو کیا جائے۔ کوئی موٹر سائیکل حکومت نہیں پکڑ رہی ایک شخص نے ایک لاکھ موٹر سائیکلوں کے ساتھ آنے کی بات کی ہے اسلام آباد پر لشکر کشی کی بات ہورہی ہے مگر ان کے پاس ایوان موجود ہے ایک صوبہ میں ان کی حکومت ہے وہ پارلیمنٹ میں آکر کیوں بات نہیں کرتے۔ معزز ایوان موجود ہے اس کے علاوہ اگر آئین کے برعکس اقدام اٹھانے کی کوشش کی گئیں تو اس کے نتائج اچھے نہیں برآمد ہوسکتے۔تحریکیں چلانے والے وزیراعظم کے ویژن سے خائف ہیں اور انہیں اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔ ملک میں جتنی دہشتگردی ہوئی وہ موٹر سائیکلوں کے ذریعے ہوئی ہے ہمارے لیڈروں نے جیلیں کاٹیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت شہید ہوئی ہے۔ قومی اسمبلی میں صدر مملکت کے خطاب پر اظہار تشکر کی قرارداد، لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسل بل 2014 پیش کردیا گیا۔ ایوان میں مائیک کے بغیر بات کرنے پر مسلم لیگ ن کے رکن میاں عبدالمنان نے شیخ رشید پر تنقید کی۔ دونوں میں تکرار بھی ہوئی۔ صدارتی خطاب پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر کسی نے بھی جمہوریت کیخلاف قدم اٹھایا تو اس کا نام آمروں کی فہرست میں تصور کیا جائیگا۔ پارلیمنٹ کی بالادستی کا ہر صورت تحفظ کرتے ہوئے ملک میں جمہوری نظام کو مضبوط بنائینگے، کوئی انقلاب اور کوئی جمہوریت کے ڈی ریل ہونے کی بات کر رہا ہے، غیر جمہوری روایات سے ہٹ کر کام کر نے والے تاریخ میں مٹ کر رہ جائینگے، قوم نے ہمیں مسائل حل کرنے کیلئے ایوانوں میں بھیجا ہے ہمیں عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہوگا۔ دونوں بڑی جماعتوں سے اپنے ماضی سے سبق سیکھا ہوش کے ناخن لئے اور جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی اہمیت محسوس کی۔ ملک جمہوریت کے راستہ پر چل پڑا ہے ہم جمہوریت اور پارلیمنٹ کو تحفظ دیناچاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کسی غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن