کئی شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ‘ پانی کی بھی قلت‘ شہریوں کو شدید مشکلات
لاہور + گوجرانوالہ (نامہ نگاران + نمائندہ خصوصی ) لاہور سمیت کئی شہروں میں طویل لوڈ شیڈنگ جاری، پانی کی بھی شدید قلت، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔ پاکپتن میں واپڈا کی غیر اعلانیہ بدترین لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹوں سے بھی تجاوز کر گیا شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے کاروباری مراکز بند ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو کر دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق شہری علاقوں میں گھنٹے بعد ایک گھنٹے کیلئے جبکہ دیہی علاقوں میں 2 سے 3 گھنٹے کی مسلسل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے اور نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ سے شہری بے حال‘ شہری علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے تجاوزکرگیا جبکہ گردونواح میں 16گھنٹوں سے زائد کی لوڈشیڈنگ ہونے لگی۔ شدید گرمی اور حبس میں لوڈشیڈنگ سے شہری خصوصاً بچے‘ بوڑھے اور گھروں میں خواتین کا گرمی سے برا حال ہونے لگا شہر میں ہر گھنٹے بعد جبکہ گردونواح میں کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ لوگ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پینے کا پانی بھی بازار سے خریدنے پر مجبور ہوگئے۔ لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ کم وولٹیج اور بجلی کی ٹرپنگ بھی معمول بن چکی ہے اور شہریوں کی لاکھوں روپے مالیت کی الیکٹرونکس کی اشیاء وولٹیج کی کمی بیشی کا شکار ہو کرخراب ہو رہی ہیں۔ علاوہ ازیں گوجرانوالہ میں گیس کی بندش کے باعث گھریلو صارفین کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے جبکہ گیس کی غیر اعلانیہ بندش کی وجہ سے صنعتوں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ شہری حلقوں میں شدید تشویش اس بات پر ہے اتنی سخت گرمی میں گیس کی بندش اور کم پریشر مسلم لیگ (ن) کے لئے سوالیہ نشان ہے۔ عید گزرتے ہی گیس کی بندش اور کم پریشر شروع ہوگیا گیس کی بندش اور کم پریشر وحدت کالونی‘ سیٹلائٹ ٹائون‘ فرید روڈ‘ ماڈل ٹائون‘ دھلے ‘ نوشہرہ روڈ باغبانپورہ اور گردونواح کے علاقہ متاثر ہو رہے ہیں۔ گیس کی بندش اورکم پریشر کی وجہ سے کھانا پکانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگ بازاروں سے خرید کرنے پر مجبور ہوگئے جبکہ پہلے سے بجلی کی لوڈشیدنگ اور اب بے انتہاء گرمی میں گیس کا بحران ہے۔ دوسری طرف مینو فیکچرز کرنے والی فیکٹری مالکان کو بھی کم پریشر کے باعث کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے ہم نے جو آرڈر لے رکھے ہیں اگر یہی حال رہا تو ہمیں اپنی فیکٹریاں بند کرنی پڑیں گی۔