غزہ میں 72 گھنٹے کی جنگ بندی آج ختم ہو گی‘ توسیع کیلئے کوششیں‘ حماس نے جیت کا جشن منایا
واشنگٹن +غزہ+قاہرہ(آن لائن+اے ایف پی) اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کی کوششیں جاری ہیں، جس کی امریکہ نے بھی حمایت کر دی۔ ایک نیوزکانفرنس میںامریکی صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ کی کوشش ہے کہ جنگ بندی برقرار رہے تاکہ غزہ میں تعمیر نو کا کا م شروع ہو سکے۔ غزہ ہمیشہ کیلئے دنیا سے کٹ کر نہیں رہ سکتا۔ غزہ میں منگل سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے بعد علاقے میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع ہوگئی ہے۔کھانے پینے کے سامان، دوائیوں اور پکانے کے تیل سے لدے درجنوں ٹرک غزہ میں داخل ہوگئے۔ صدر اوباما کا یہ بھی کہنا تھا، ’اسرائیلی شہریوں کو بھی اب یہ یقین ہونا چاہیے کہ اب ان پر راکٹ لانچروں کے ذریعے ویسے حملے نہیں ہوں گے، جیسے گزشتہ کئی ہفتوں سے انہوں نے دیکھے۔ صدر اوباما نے کہا، ’غزہ میں حماس کے زیرانتظام رہنے والے عام فلسطینی شہری، جو غربت اور افلاس کا شکار ہیں اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کر کے ان کی یہ تنہائی ختم کی جا سکتی ہے۔ صدر اوباما نے اس تنازعے میں عام فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ادھر جنگ بندی میں توسیع کیلئے مصر میں کوششیں بھی جاری ہیں۔ اسرائیل نے جنگ بندی میں غیر مشروط توسیع کا اشارہ دیا ہے تاہم حماس کے سینئیر اہلکار موسی ابو مرزوق کاکہنا ہے کہ جنگ بندی میں توسیع کا ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ 72 گھنٹوں کی جنگ بندی آج صبح ختم ہو رہی ہے۔ حماس کا مطالبہ ہے کہ جنگ بندی کے لئے آٹھ برسوں سے غزہ کے جاری محاصرے کو ختم کرنا ہو گا۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے تین روزہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے پہلی بار پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں عام شہریوں کی ہلاکت کی ذمہ دار حماس ہے جو عام شہریوں کو بطور ڈھال استعمال کرتی ہے۔ ادھر ناروے غزہ کی بحالی کے لئے فنڈ اکٹھے کرنے کیلئے ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے۔ ایک ذریعہ کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی فریقین میں جنگ بندی میں توسیع کیلئے فارمولا پیش کیا ہے۔ ادھر غزہ سٹی میں حماس کی فتح پر ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی اور اسرائیل کیخلاف مزاحمت کے حق میں نعرے لگائے۔ اس موقع پر سڑک کے اطراف نصب کئے گئے لاؤڈسپیکرز پر حماس کی فتح کے حق میں ترانے گونج رہے تھے۔ ریلی میں فوجی وردیوں میں ملبوس بچے بھی شامل تھے جنہوں نے کھولنا بندوقیں اٹھا رکھی تھیں۔ حماس کے رکن پارلیمنٹ مشیرالمصری نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اللہ کی رضا سے اسرائیل کیخلاف جنگ جیت لی ہے۔ اب ہم سیاسی جنگ بھی جیتیں گے۔ دریں اثناء ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کے دوران دوبارہ شہریوں کی ہلاکتیں نہیں ہونی چاہئیں ریڈ کراس کے صدر پیٹر مرر نے کہا کہ انہیں سویلین ہلاکتوں پر شدید دکھ ہے ادھر اسرائیل نے جرمنی اور یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں اپنے مبصرین بھیجے اسرائیلی وزیر خارجہ نے جرمنی سے مسئلہ کے حل میں مدد کے لئے کہا ہے۔ دریں اثناء اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں متعدد گھروں پر چھاپے مار کر گیارہ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے الخلیل میں ایک گھر پر چھاپہ مارا اور 2011ء میں جیل سے رہائی پانیوالے ابراہیم جابر کو حراست میں لے لیا۔ دریں اثناء عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران ساڑھے چار ہزار بچوں کی پیدائش ہوئی اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال سے عالمی برادری کا سر شرم سے جھک گیا عالمی برادری ایک بار پھر غزہ کی تعمیر نو کا کام کرے گی۔ غزہ میں شہریوں کے قتل عام اور تباہی نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اسرائیل اور غزہ میں کشیدگی بات چیت کے ذریعے ہی حل ہو سکتی ہے۔ غزہ کے اطراف اسرائیلی محاصرے کا خاتمہ اور اسلحے کی سمگلنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف فوجی جارحیت کے دوران طاقت کے بلاامتیاز بے دریغ اور سفاکانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے مسعود خان نے کہاکہ مقبوضہ فلسطین میں انسانی صورتحال کے یہ پہلو فلسطینی عوام کے بنیادی حق خودارادیت سے انکار کا نتیجہ ہے۔