• news

بحران کچھ لے دے کر حل ہوسکتا ہے، تیسری قوت آئی تو سب کی کشتی ڈوب جائیگی: سراج الحق

لاہور+ دیربالا (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مفتی محمود اور بھٹو کے درمیان معاہدہ طے پاچکا تھا مگر فوج آگئی اور پھر اسے اقتدار سے کوئی نکال نہیں سکا، فریقین انا کے خول سے نکلیں اور ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے متحد ہو جائیں، وزیراعظم ہائوس کسی کا وفادار نہیں، سب سے بڑی ذمہ داری حکومت کی ہے کہ وہ ملک کو موجودہ بحرا ن سے نکالے۔ عدالتیں کوئی فیصلہ نہیں دے سکتیں، سیاستدانوں کو صورتحال کا احساس کرتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ وزیراعظم اور عمران خان سمیت تمام جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقات کر کے مصالحت کی کوشش کی ہے۔ سیاسی جماعتیں لشکر نہیں جن سے حکمران تھر تھر کانپ رہے ہیں، مرکزی حکومت سخت پریشان ہے کہ چودہ اگست کو لوگ اسلام آباد آئے تو کوئی واقعہ پیش نہ آجائے اور کہیں کشتی نہ ڈوب جائے، چودہ اگست کو فوج نہیں آئے گی مگر ملکی حالات ٹھیک نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر سٹیڈیم میں جلسہ اسلامی انقلاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت کے ابھی دو سال پورے نہیں ہوئے اگر تماشا لگ گیا تو جمہوریت نہیں بچے گی لیکن افسوس ہے کہ کچھ لوگ جلتی پر تیل ڈالنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ قومی قیادت ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے یک آواز ہو جائے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن پر ہمارے سمیت سب جماعتوں کو تحفظات ہیں الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ کراچی میں انتخابات کو مکمل طور پر ہائی جیک کیا گیا۔ جو تماشا لگاہوا ہے، عوام اس پر سخت بے چین ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ و برطانیہ اور اسلام دشمن قوتیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر کے ہمیں ایٹمی صلاحیت سے محروم کرناچاہتی ہیں۔ امریکہ پاکستان میں نئی ریاست بنانا چاہتا ہے۔ حکمران 73 کے آئین سے غداری کر رہے ہیں۔ عوام ملک میں خلافت اور شریعت کا نظام چاہتے ہیں۔ قبل ازیں ایک انٹرویو میں سراج الحق نے کہا کہ بحران کچھ لے دے کر ہی حل ہوسکتا ہے۔ سیاسی بحران سے قوم کو نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے حکومت کو تجویز دی ہے کہ صورتحال کو سیاسی طریقے سے حل کرے۔ چاہتے ہیں 14 اگست کو کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔ اس وقت بہت بڑا امتحان مرکزی حکومت کا ہے۔ فساد ہوا تو جمہوریت کی کشتی ڈوب سکتی ہے۔ اگر تیسری قوت آگئی تو سب کی کشتی ڈوب جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن