ڈبلیو ایچ او نے ایبولا وائرس کو عالمی صحت کیلئے خطرہ قراردیدیا
لندن+ جنیوا (آن لائن + رائٹرز) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) نے ایبولا وائرس کو عالمی صحت کیلئے خطرہ قرار دے دیا ادھر افریقی ممالک لائبیر یا اور سیرا لیون نے ایبولا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین نے گذشتہ روز اس جان لیوا وائرس کو پھیلنے سے روکنے سے متعلق غور فکر کے لیے جنیوا میں ملاقات کی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ دنیا بھر میں ایبولا سے متعلق ہنگامی صورتحال کا نفاذ کیا جائے کیونکہ ایبولا وائرس عالمی صحت کیلئے خطرہ ہے ۔ادھر لائیبیریا میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک کے مغربی علاقوں میں فوج نے آمد و رفت کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔اس سے قبل لائبیریا کی صدر ایلن جانسن سرلیف نے ایبولا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملک میں ہنگامی صورتِ حال کا اعلان کر دیا تھا۔انھوں نے کہا کہ ایبولا سے ہونے والی ہلاکتوں اور شدت کو روکنا اب کسی بھی سرکاری ادارے یا وزارت کی قانونی ذمہ داریوں کی حد سے تجاوز کر چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مرض کا تیزی سے پھیلنا بے چینی کا باعث بن رہا ہے جو کہ سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کو متاثر کر رہا ہے۔’یہ ریاست کی بقا کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔ لائبیریا کی حکومت اور عوام کی زندگیوں کے تحفظ کے لئے غیر معمولی اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔لائیبیریا کے وزیر اطلاعات لوئس براؤن نے حکومت کی جانب سے کیے گئے ہنگامی اقدامات کے بارے میں بتایا کہ وائٹ شیلڈ کے نام سے ایک خصوصی فورس تشکیل دی گئی ہے۔ اس فورس کا کام متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنا ہے۔ دوسری جانب سیرالیون کی حکومت نے ایبولا وائرس سے متاثرہ ملک کے مشرقی علاقوں سے لوگوں کی دوسرے علاقوں میں نقل مکانی پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ادھر سعودی عرب میں زیر علاج متاثرہ مریض گذشتہ روز جدہ کے ہسپتال میں انتقال کر گئے جبکہ سپین پہنچنے والے متاثرہ ہسپانوی پادری اور راہبہ کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔