اسلام آباد سیل، ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے حوالے، پریڈ کی فل ڈریس ریہرسل
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) قومی پریڈ کیلئے مسلح افواج کی فل ڈریس ریہرسل ہوئی۔ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد کا ریڈ زون اور ڈپلومیٹک انکلیو سیل کر دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریڈ زون میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں فوج کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی کی نگرانی خصوصی کنٹرول روم سے کی جا رہی ہے۔ انقلاب اور آزادی مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ فیض آباد سمیت دارالحکومت کی تمام داخلی و خارجی راستوں پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ مارچ اور یوم آزادی کی تقریبات کے پیش نظر اسلام آباد میں سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے وفاقی پولیس کے دس ہزار، آزاد کشمیر کے ایک اور پنجاب پولیس کے چار ہزار اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 15ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار اسلام آباد بھر کی سکیورٹی پر مامور ہونگے جنہیں جدید امریکی کٹس، اسلحہ، ربڑ کی گولیاں، آنسو گیس کے شیل، ہلمٹ، ڈنڈے و دیگر ساز و سامان سے لیس کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب وزارت داخلہ کی ہدایات پر آج سے دارالحکومت کی فضائی نگرانی بھی شروع ہو گی۔ آزادی و انقلاب مارچ اور یوم آزادی کی تقریبات کے باعث سکیورٹی انتظامات کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کرنے کے لئے ابتدائی طور پر 900کنٹیرز حاصل کیے گئے تھے مگر ہفتہ کو پنجاب میں حالات خراب ہونے کے باعث مزید کنٹینرز بھی حاصل کئے گئے ہیں جو اسلام آباد کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر نصب کر کے شہر کو ہر طرح سے مکمل طور پر سیل کیا جائے گا۔ ترجمان اسلام آباد پولیس نے آن لائن کو بتایا ہے کہ آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس پی اسلام آباد نے پولیس کو سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ترجمان کے مطابق اس موقع پر وہ خود شہر میں سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیں گے اور دفعہ 144کے نفاذ کو بھی یقینی بنایا جائے۔ وزارت داخلہ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے امریکہ کی تیار کردہ جدید خصوصی سکیورٹی پروکٹ وفاقی پولیس کے حوالے کر دی‘ جدید خصوصی کٹ میں ڈنڈا پروف جیکٹ‘ ہیلمٹ‘ شوز اور پتھر روکنے کیلئے خصوصی شیشہ شامل ہے، سکیورٹی پروکٹ سے لیس سینکڑوں پولیس اہلکاروں کو وفاقی دارالحکومت کے مختلف مقامات پر تعینات کر دیاگیا۔ پاکستان عوامی تحریک اور وحدت المسلمین کی جانب سے ہفتہ کی شام فیض آباد چوک میں دھرنا دینے اور یوم شہداء منعقد کرنے کے اعلان کے بعد رینجرز، اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس کی نفری طلب کر لی گئی وفاقی پولیس امریکہ سے حاصل کئے گئے انٹی رائٹ کی وردی میں فیض آباد پہنچی۔ آزادی مارچ پر اسلام آباد پولیس نے کارکنوں سے بچنے کیلئے نئی حکمت عملی تیار، اہلکاروں کو یرغمال ہونے سے بچنے کیلئے پولیس لائن میں خصوصی لیکچرز، تمام پولیس اہلکار گروپ کی صورت میں تعینات کئے جائیں گے۔ 14 اگست کو آزادی پریڈ کے انتظامات کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں فوجی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ سکیورٹی سمیت تمام امور کی نگرانی فوج اور خفیہ اداروں کے سپرد کی گئی ہے۔