مسائل مذاکرات سے حل کرنے چاہئیں: فاروق ستار، محاذ آرائی ختم کرنا ہو گی: سراج الحق
لاہور+ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا عمران خان کو مذاکرات کی دعوت دینا خوش آ ئند ہے، سیاسی مسائل کا حل بات چیت سے ہی نکالا جانا چاہئے، احتجاج سب کا آئینی حق ہے، محاذ آرائی سے بچا جائے کیونکہ اس کا نقصان ملک و قوم کو ہوگا، تمام ملکی مسائل قومی مشاورت سے حل کئے جائیں اور یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔ فاروق ستار نے کہا کہ قومی سلامتی کانفرنس میں ہم نے رائے دی ہے کہ قومی مشاورت کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ ہونا چاہئے۔ سراج الحق نے کہاکہ اگرچہ حالات میں کشیدگی ہے، تنائو اور کھچائو کی صورتحال ہے سب کی ذمہ داری ہے کہ صورتحال کو انتہاء تک نہ پہنچنے دیں، مرکزی سرکار کی دعوت پر سیاسی و عسکری قیادتیں اکٹھی ہوئیں، آپریشن ضرب عضب اور بے گھر افراد کی بحالی پر بریفنگ دی گئی۔ سراج الحق نے کہاکہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ پورے قبائلی علاقوں کیلئے اسلام آباد اور لاہور جیسے بجٹ بھی نہیں رکھا گیا، فاٹاکی ترقی کیلئے بجٹ میں صرف 18ارب روپے رکھے گئے ہیں، قبائلی عوام کے مسائل حل نہیں ہوتے تو اس کی وجہ سے ردعمل ہوتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ محاذ آرائی کا خاتمہ ہونا چاہئے تاہم کچھ لوگ ایسے ہیں جو جلتی پر تیل ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا پرویز رشید اور سعد رفیق نے مل کر میرے فارمولے پر حکومتی مئوقف سے آگاہ کر دیا ہے۔ عمران کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، مارچ میں شرکت سے متعلق فیصلہ آج کے بعد کریں گے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پائو نے کہا ہے کہ حکومت نے کانفرنس سے کوئی سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کی، کوئی بھی ملک میں سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتا، عسکری قیادت نے شمالی وزیرستان سمیت چاروں صوبوں میں سکیورٹی مسائل پر بریفنگ دی۔دریں اثناء سمیع الحق نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت بچانے کیلئے قومی سلامتی کانفرنس بلائی گئی جبکہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مل بیٹھنے سے ہی مسائل حل ہوں گے۔ مولانا احمد لدھیانوی نے کانفرنس کو خوش آئند قرار دیا۔