سیاسی انتشار مشرف کو بھگانے کے لئے پھیلایا گیا، نوازشریف پر دبائو ڈالا جا رہا ہے : ظفر الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کو اقتدار کی ہوس نہیں۔ ان پر پرویز مشرف کی رہائی کے لئے شدید دبائو تو ڈالا جا رہا ہے اصولی پالیسی ہے کہ فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہوں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اقتدار کا لالچ اور ہوس نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پانچ سال پورے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ اگلے انتخابات بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کسی دبائو میں نہیں آئیں گے۔ پرویز مشرف کی رہائی کے لئے وزیر اعظم محمد نواز شریف پر شدید دبائو ہے۔ سارا ڈرامہ پرویز مشرف کی رہائی کے لئے رچایا جا رہا ہے اور انتشار پھیلایا گیا وہی طاقتیں دبائو ڈال رہی ہیں جو قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی نہیں چاہتیں۔ لانگ مارچ اور انقلاب مارچ اسی لئے ہو رہے ہیں وہی طاقتیں پھر سرگرم ہیں جو پرویز مشرف کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اسرائیل کو تسلیم کرنے والے تھے اور انہوں نے اسرائیلی وزیر دفاع سے لندن میں ملاقات بھی کی تھی۔ نواز شریف واحد رہنما ہیں جنہوں نے اسرائیلی بربریت کی مذمت کی ہے، سیاسی انتشار پرویز مشرف کو بھگانے کے لئے پھیلایا گیا۔ جو لوگ ملک کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ان کو جشن آزادی منانے کا حق نہیں۔ اے پی اے کے مطابق مشرف کو محفوظ راستہ دینے کیلئے وزیراعظم پر مسلسل دبائو ڈالا جا رہا ہے، راولپنڈی میں یوم آزادی کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں راجہ ظفر الحق نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ طاہر القادری کو پتہ ہے کہ نوازشریف نے بجلی کا بحران حل کر لیا تو ہماری کوئی جگہ نہیں ہو گی، اس موقع پر ن لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے کہا کہ ہم نے بڑے مشکل حالات میں سیاست کی ہے، ہم گلی محلوں سے اپنے مخالفین کو نکالیں گے، نوازشریف کے دور میں ملکی ترقی کا پہیہ آگے چلے گا۔ظفر الحق نے کہا ہے کہ عالمی استعماری قوتوں نے پہلے عراق، مصر، لیبیا اور شام سمیت دیگر ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کیا اور اب اسکی نظریں پاکستان پر ہیں۔ غیرملکی ایجنٹ ایک بار پھر پاکستان کو غیرمستحکم کرنے اور موجودہ حکومت کی راہ میں روڑے اٹکانے کیلئے متحرک ہوگئے ہیں۔ غیرملکی ایجنٹوں کو سعودی عرب، چین اور ایران کیساتھ پاکستان کے بہتر تعلقات اور سرمایہ کاری ایک آنکھ نہیں بھاتی۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کیلئے میاں نوازشریف نے اہم کردار ادا کیا تاکہ عالم اسلام پر برے اثرات مرتب نہ ہوں، میاں نوازشریف نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت اور مظلوم فلسطینیوں کی ڈٹ کر حمایت کی تاکہ اسرائیلی مذموم ارادوں کے آگے بندھ باندھا جاسکے۔ حکومت پر پریشر بڑھایا جارہا ہے لیکن میاں نوازشریف نے آئین و قانون کیخلاف کوئی بات برداشت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پرویز مشرف کے ریفرنڈم کی حمایت کے بدلے امداد کے عوض کروڑوں روپے کے فنڈز لئے جبکہ طاہرالقادری لوگوں کو خود انتقام لینے کیلئے اکسا رہے ہیں۔