• news

طیب اردگان ترکی کے نئے صدر منتخب حامیوں کا جشن‘ نوازشر یف کی مبارکباد

انقرہ (نوائے وقت رپورٹ/ نیوز ایجنسیاں) ترکی میں صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق طیب اردگان نئے صدر منتخب ہو گئے۔ انہوں نے 52 فیصد‘ ان کے حریفوں اکمل الدین احسان اوگلو کو 35.6 اور کردش رہنما صلاح الدین دمیرتاس کو 8.4 فیصد ووٹ ملے۔ طیب اردگان کے حامیوں نے ان کی کامیابی پر جشن منایا۔ احسان اوگلو نے مبارکباد پیش کی ہے۔ ترکی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب عوام براہ راست صدارتی انتخاب کا حصہ ہیں اور اس کے لیے ووٹ ڈالے  گئے۔ سوا پانچ کروڑ سے زیادہ اہل ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ واضح رہے کہ 60 سالہ اردگان 2003 سے ترکی کے وزیراعظم ہیں اور اب وہ ترکی کے آئین کے مطابق وزیراعظم کے عہدے کے مجاز نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر وہ اس انتخاب میں کامیاب رہے تو وہ آئین میں ترمیم کر کے صدر کے رسمی عہدے کو عملی طور پر بااختیار قوت کا محور بنائیں گے۔ اردگان فیصلہ کن شخصیت کے مالک ہیں۔ ترکی کی معیشت کا رخ بدل ڈالنے کے لیے ان کے حامی ان سے محبت کرتے ہیں جبکہ ان کے ناقدین ان کے سخت رویے اور اسلامی میلان کے لیے ان کو ناپسند کرتے ہیں۔ اردگان نے خطاب میں کہا صدارتی الیکشن کے نتائج سے عوامی خواہش کا پتہ چلتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن