وزیراعظم کو10 بار بھی عمران کے گھر جانا پڑے تو جائیں: ہائیکورٹ ‘ سربراہ تحریک انصاف، چودھری برادران طاہر القادری، شیخ رشید سے آج جواب طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں قائم تین رکنی فل بنچ نے 14 اگست کو ہونے والے مارچ کو رکوانے کے لئے دائر مختلف درخواستوں پر عمران خان ٗ طاہر القادری ٗ شجاعت حسین ٗ پرویز الٰہی اور شیخ رشید کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت آج صبح تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ حکومت کو مذاکرات کیلئے خود پہل کرنی چاہئے، مسائل کے پُرامن حل کے لئے وزیراعظم کو دس بار بھی عمران خان کے گھر جانا پڑے تو انہیں جانا چاہئے، موجودہ حالات میں عدالتیں مداخلت نہیں کر سکتیں۔ جب لوگ ہتھیار اٹھا لیں اور جنگ پرآمادہ ہوں تو عدالت کیا کرے گی۔ بادی النظر میں محسوس ہورہا ہے کہ ملکی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ حکومت کو عوام کے مفاد اور ملکی سالمیت کیلئے پائوں پر پڑنا پڑے تو پڑنا چاہئے حکومت انا کا مسئلہ نہ بنائے۔کہیں انا کے چکر میں ملک ہی نہ لٹ جائے۔ ہر شہری کو احتجاج کا حق ہے مگر وہ ہتھیار نہیں اٹھا سکتا۔ وزیراعظم کے گھر سے بنی گالا کتنی دور ہے۔ بار بار جائیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ تمام مدعا علیہان کو الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ذریعے عدالتی احکامات سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ عدالت وفاقی حکومت کو مذاکرات کا حکم دے۔ جس پر عدالت نے قرار دیا کہ عدالت کس شق کے تحت ایساحکم دے سکتی ہے۔ ملکی سالمیت کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں اس لئے حکومت کو مذاکرات کے لئے پہل کرنی چاہئے۔ وزیراعظم پہلے بھی عمران خان کے گھر گئے اب بھی جاسکتے ہیں ملکی سالمیت کے لئے وزیراعظم کو دس بار بھی جانا پڑے تو جائیں وزیراعظم ہائوس سے بنی گالا زیادہ دور نہیں۔ انتشار سے بچنے کے لیے کنٹینر کھڑے کرنا، پٹرول بند اور آرٹیکل 245 نافذ کرناکیسے درست طریقہ ہو سکتا ہے۔ ایک درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے لانگ مارچ کے حق میں دلائل دئیے اور کہا کہ احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے انہیں اس حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ سرکاری وکیل نے بیان دیا کہ حکومت معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے اور وزیراعظم نے کئی بار مذاکرات کی دعوت دی مگر اُسے قبول نہیں کیا گیا حکومت چاہتی ہے کہ انتشار سے بچا جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ وزیر اعظم دوبارہ بات کریں اس کے بعد عدالت آپ کو دوبارہ سنے گی۔ اگر عمران خان وزیراعظم کی نہیں سنیں گے تو عدالت مناسب حکم جاری کر دے گی۔ بی بی سی کے مطابق ہائیکورٹ نے عمران خان، طاہر القادری اور چودھری برادران کو آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔