مسلم لیگ (ن) کا پریس کلب کے باہر طاہرالقادری کی تقریر کے خلاف مظاہرہ
لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ ن کی کال پر صوبائی دارالحکومت میں مسلم لیگ ن کے ہزاروں جوان، بوڑھے، خواتین، مزدور اور کسان میدان میں نکل آئے اور پریس کلب کے سامنے طاہرالقادری کی تقریر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔ شرکاء نے طاہرالقادری کے پتلوں کو بھی نذرآتش کر دیا۔ شملہ پہاڑی چوک سے ایمبیسڈر ہوٹل چوک اور وہاں سے ڈیوس روڈ پر مسلم لیگ ہائوس کی طرف پھیلے ہوئے لگ بھگ ساڑھے تین ہزار مرد و خواتین کارکنوں سے پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر، خواجہ احمد حسان، خواجہ سلمان رفیق، شائستہ پرویز ودیگر نے خطاب کیا جبکہ مہر اشتیاق، میاں مرغوب احمد، غزالی سلیم بٹ، وحید گل، ملک وحید، رمضان صدیقی بھٹی، خواجہ سعد اور دیگر نمایاں تھے۔ پرویز ملک نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کی ترقی ہوتے نہیں دیکھ سکتے وہ موجودہ نظام کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ احتجاج اور دھرنوں سے حکومت ختم نہیں ہوتی۔ خواجہ احمد حسان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دینے کی کامیاب کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمن سرگرم عمل ہو گئے ہیں جو منہ کی کھائیں گے۔ علاوہ ازیں طاہرالقادری کی مذمت میں ریلی اور جلسے میں مولانا شیخ نعیم بادشاہ نے بھی شرکت کی۔ علاوہ ازیں گذشتہ روز نہر کے آر پار مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں نعرے بازی کا مقابلہ ہو گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکن مغلپورہ کی جانب سے نہر پر مال روڈ کی طرف جا رہے تھے جبکہ تحریک انصاف کے کارکن زمان پارک میں عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر موجود تھے۔ مسلم لیگی کارکنوں نے پاکستانی پرچم اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے تحریک انصاف کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ دونوں اطراف سے اپنی اپنی لیڈرشپ کے حق میں نعرے بازی شروع ہو گئی۔