• news

طاہر القادری کو اپنے ایجنڈا پر لائیں گے، افتخار چودھری ، رمدے، ریاض کیانی، نجم سیٹھی انور محبوب نے ملکر دھاندلی کرائی : عمران

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ 11 مئی2013 ء کے الیکشن میں چیف جسٹس (ر) افتخار محمد چودھری، نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی، سابق جسٹس خلیل الرحمٰن رمدے، الیکشن کمشن کے رکن جسٹس (ر) ریاض کیانی، پنجاب کے الیکشن کمشنر انور محبوب نے مل کر دھاندلی کرائی۔ این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 5 ڈویژنوں راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ سرگودھا میں دھاندلی کرائی گئی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد نے بھی ساتھ مل کر دھاندلی کرائی۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ اسی لئے انہیں دو بار توسیع دی۔ ایم این اے پرویز ملک نے بھی پولنگ سٹیشن میں الگ جگہ لگائے گئے تمبو میں بیلٹ پیپروں پر ٹھپے لگائے، خواجہ سعد رفیق کے گھر بھی بیلٹ باکس لے جائے گئے پولنگ سے دوروز قبل پنجاب کے الیکشن کمشنر انور محبوب نے آئوٹ سورس سے لاکھوں کی تعداد میں نئے بیلٹ پیپرز چھپوائے پولنگ کے چند گھنٹے بعد جب نواز شریف نے ٹی وی پر آکر یہ کہا کہ انہیں واضح اکثریت چاہئے تو میرا ان سے سوال ہے کہ ووٹر تو گھروں کو جاچکے تھے وہ کس سے واضح اکثریت مانگ رہے تھے اس کے بعد ہی ان کے 68 لاکھ سے بڑھ کر ڈیڑھ کروڑ ووٹ ہوگئے تھے میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ادب سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارا احتجاج ہمیشہ پرامن ہوتا ہے آزادی مارچ میں میری بہنیں، ان کے بچے ہی نہیں پی ٹی آئی کی خواتین اور بچے بھی شامل ہوں گے ہمارا طریقہ صرف پرامن احتجاج ہے میں نہیں چاہتا کسی طرح بھی آزادی مارچ میں توڑ پھوڑ یا خون خرابہ ہو لیکن میری پولیس اور سرکاری مشینری سے اپیل ہے کہ وہ ریاست کے خدمتگار بنیں شریف برادران کے ملازم نہ بنیں، ہم آزادی مارچ کے ذریعے ملک سے شریف برادران کی بادشاہت ختم کریں گے اسلام آباد ائرپورٹ پر نواز شریف ‘ شہباز شریف اور حمزہ شریف کے الگ الگ ہیلی کاپٹر آتے ہیں، وہ الگ الگ جیٹ میں سوار ہوکر لاہور جاتے ہیں عوام کے ٹیکس کی رقم پر یہ بادشاہ بنے ہوئے ہیں، اب اپنی اولادوں کو بھی اقتدار کیلئے تیار کر رہے ہیں ایسی صورت میں عوام ٹیکس کیوں دیں گے جبکہ لوگوں کو یہ پتہ ہو کہ ان کے ٹیکس کی رقم تو مغل بادشاہوں کی طرح خرچ ہونی ہے۔ طاہر القادری کو اپنے ایجنڈا پر لے آئیں گے اور انہیں بتائیں گے کہ انقلاب صرف شفاف الیکشن اور ووٹ سے آئے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا پارٹی قائدین مخدوم جاوید ہاشمی، مخدوم شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، ڈاکٹر شیریں مزاری، سیف اللہ خان نیازی بھی ان کے ساتھ تھے۔ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان کا حسنی مبارک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کا جعلی مینڈیٹ تسلیم نہیں کرتے میں نے آج دھاندلی کے سارے کردار کھول کر عوام کے سامنے رکھ دئیے ہیں‘ میں کہا کرتا تھا کہ ہمارے چار حلقے کھولو لیکن حکومت ساٹھ حلقے کھولنے کی بات کرتی تھی مجھے پتہ تھا اس طرح گیم لمبی ہوجائے گی اسی لئے میں چار حلقوں پر ڈٹا رہا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے قومی اسمبلی میں کھڑے ہوکر کہا تھا کہ عمران خان چار حلقوں کی بات کرتے ہیں جبکہ وہ کہتے ہیں کہ جو بھی حلقہ کھولیں اس میں 60/60 ہزار ووٹ زیادہ ہی نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کو چیئرمین نیب ایڈمرل (ر) فصیح بخاری نے خط ارسال کیا تھا کہ انہیں عام انتخابات میں دھاندلی کی بو آرہی ہے جہانگیر ترین نے لودھراں سے قومی اسمبلی کے الیکشن میں70 ہزار ان کے مدمقابل نے 40 ہزار ووٹ لئے لیکن صبح جب نتیجہ آیا تو جہانگیر ترین کے ووٹ 75 ہزار اور ان کے مدمقابل کے 86 ہزار ہوگئے۔ الیکشن کمیشن کے رکن جسٹس (ر) ریاض کیانی نے جج کی حیثیت سے لاہور میں پلازے گرانے کے احکامات دئیے جس کے بعد وہ الیکشن کمیشن گئے تو انہوں نے بات نہ ماننے پر پنجاب کے الیکشن کمشنر طارق قادری کو کراچی اور کراچی سے انور محبوب کو لاہور تبدیل کرایا۔ اس سارے کھیل کے مرکزی کردار جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے تھے جنہوں نے سا بق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو بحال کیا جس کے بدلے سابق چیف جسٹس نے انہیں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ایک سال کی توسیع دی تھی۔ مجھے اس بات کا یقین تھا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے ہوتے ہوئے کون دھاندلی کرے گا لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ وہ بھی دھاندلی کرانے میں ملے ہوئے ہیں الیکشن میں دھاندلی کرانے یعنی35 پنکچر لگانے والے نگران وزیر اعلیٰ نجم سیٹھی کو چیئرمین پی سی بی بار بار لگا یا جاتا رہا حالانکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں نا اہل قرار دیا تھا جسٹس رمدے کے بیٹے مصطفی رمدے کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب لگا کر انہیں دھاندلی کا انعام دیا گیا ان کے بیٹے کی عمر بھی اس عہدے کیلئے کم تھی جس کے بعد اسے ہٹایا گیا ان کے دوسرے بیٹے اسد رمدے کو پنجاب اسمبلی کی رکنیت اور ان کی بھانجی کو قومی اسمبلی کی مخصوص نشست پر ایم این اے مقرر کیا گیا چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار کو جو کرپشن میں ملوث تھا 260 ارب روپے کے ریکو ڈک منصوبے کیلئے بلوچستان میں اعلیٰ عہدہ دیا گیا جس پر بلوچ لیڈر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ان سے یہ کام سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کرایا تھاپنجاب کے الیکشن کمشنر انور محبوب کو ایک سال ملازمت میں توسیع دی گئی الیکشن کمیشن کے سیکرٹری اشتیاق احمد جنہوں نے عام انتخابات کے روز کراچی میں کھڑے ہوکر یہ مانا تھا کہ ملک میں سوفیصد صاف شفاف الیکشن نہیں ہوسکے انہیں پھر دو سال کی ملازمت میں توسیع مل گئی اس وقت کے پنجاب کے چیف سیکرٹری اور فنانس سیکرٹری کو بھی وفاق میں اہم عہدے دئے گئے عام انتخابات میں محض دکھاوے کیلئے نگراں وزیر اعلیٰ نجم سیٹھی نے پولیس والوں کو پنجاب میں ادھر ادھر کیا تھا جسے اس وقت ہم سمجھ نہیں سکے تھے لیکن اگر میں بھی افغانستان کے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ کی طرح سارے ووٹ گننے کا مطالبہ نہیں کیا تھا کیونکہ میں جانتا تھا کہ اس سے ملک کا نقصان ہوگا۔ ہماری سیاست تشدد سے پاک ہے مارشل لاء ہمارے مسائل کا حل نہیں اگر جمہوریت خراب ہے تو اسے ہمیں اچھا بنانا ہے اسی لئے میں چاہتا ہوں کہ ملک میں الیکشن کمیشن مضبوط ہو کیونکہ وہی صاف شفاف الیکشن کرانے کا ذمے دار ہے جمہوریت جتنی مضبوط ہوگی ملک اور عوام بھی اتنے ہی خوشحال ہوں گے۔ صدر زرداری نے الیکشن کو ریٹرننگ افسروں کا الیکشن قرار دیا تھا میں جب سات مئی کو الیکشن سے چار روز قبل لاہور مین لفٹر سے گرا تو مسلم لیگ ن گھبرا گئی کہ اب تو عمران خان کو ہمدردی کا ووٹ بھی بہت ملے گا جس پر راتوں رات اضافی بیلٹ پیپر چھپوا لئے گئے۔ انہوں نے کہ ڈاکٹر طاہر الاقادری کی جماعت کا اپنا ایجنڈا ہے وہ اگر ہمارے آزادی مارچ میں آنا چاہیں تو میری دیگر جماعتوں بشمول مسلم لیگ ن کو بھی دعوت ہے کہ ہمارے آزادی مارچ میں آئیں کیونکہ مجھے پتہ ہے کہ مسلم لیگ ن والے بھی اندر سے تنگ ہیں کیونکہ انہیں پتہ چل گیا ہے کہ انہیں تو کبھی اقتدار میں حصہ نہیں ملنا کیونکہ حکمران اپنے بچوں کو آگے لانے کیلئے تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج سے انقلاب آنا ہوتا تو اب تک آچکا ہوتا۔ ہمارے احتجاج کا مقصد فوج کو بلانا ہے اور نہ ہی فوج ملک کے مسائل کا حل ہے۔ دریں اثناء کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 14 اگست کی تاریخ بدلنی ہے، نیا پاکستان بنائیں گے۔ دن رات سڑکوں پر کارکنوں کے ساتھ رہوں گا۔ فوج ہمارے ساتھ ہے، پولیس بھی ہمیں نہیں روکے گی۔ گلو بٹوں سے وہی سلوک کریں گے جو کرنا چاہئے۔ ہمیں بڑے بڑے کنٹینرز اور پولیس نہیں روک سکتی۔ حقیقی جمہوریت تک اسلام آباد سے نہیں اُٹھیں گے۔ کارکن اپنے ساتھ راشن رکھ لیں، پانی یکی بوتلیں اسلام آباد میں مل جائیں گی۔ میں تب تک کارکنوں کے ساتھ سڑک پر رہوں گا جب تک آزادی نہیںملے گی۔

ای پیپر-دی نیشن