کنزرویٹو نے اقلیتوں کیلئے کچھ نہیں کیا، آئندہ الیکشن میں شکست کیلئے تیار ہوجائے: سعیدہ وارثی
لندن (ایجنسیاں) غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر مستعفی ہونے برطانوی وزیر سعیدہ وارثی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے نسلی اقلیتی ووٹروں کو نظرانداز کیا۔ قدامت پسند پارٹی کو آئندہ انتخابات میں شکست ہو گی۔ پاکستانی نژاد سابق وزیر سعیدہ وارثی نے خبردار کیا کہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی جماعت کنزرویٹو آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات میں نسلی اقلیتی ووٹروں کو نظرانداز کرنے کے باعث شکست سے دوچار ہو جائے گی۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے استعفیٰ میں لکھا تھا کہ وہ ڈیوڈ کیمرون کی اخلاقی طور پر ناقابل دفاع اسرائیل نواز پالیسی کی مزید حمایت نہیں کر سکتیں۔ دوسری طرف برطانیہ کی مخلوط حکومت میں شامل چند اراکین پارلیمان نے بیرونس سعیدہ وارثی کے مستعفی ہونے کی وجوہات کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ گذشتہ کئی ماہ سے برمنگھم میں شدت پسند مسلمانوں کے چند سکولوں پر قبضے، کابینہ میں حالیہ ردوبدل اور پھر غزہ کے معاملے پر وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی پالیسی پر کھل کر اختلافات کا اظہار کر رہی تھیں۔ مخلوط حکومت میں شامل دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے چار ارکان پارلیمنٹ نے کہاکہ’بیرونس وارثی نے فیلپ ہیمنڈ کی بطور وزیر خارجہ تعیناتی، وزیر کینتھ کلارک اور سابق اٹارنی جنرل ڈومینیک گریو کو ان کے عہدوں سے ہٹانے اور پولیس کے سابق انٹیلی جنس سربراہ پیٹر کلارک کی برمنگھم میں شدت پسند مسلمانوں کے چند سکولوں پر قابض ہونے کے انکوائری کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا اور اسے نظر انداز کر دیا گیا۔افریقی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ اور دفتر خارجہ کے وزیرمارک سیمنڈ نے بھی استعفیٰ دیدیا۔ ایک ہفتے میں مستعفی ہونیوالے وہ دوسرے وزیر ہیں