لاہور سمیت کئی شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ، شہری سراپا احتجاج
لاہور (نامہ نگاران) لاہور سمیت کئی شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ جاری، شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق سرگودہا سے نامہ نگار کے مطابق سرگودھا میں بجلی اور گیس کی طویل بندش شہری پریشان دن بھر ہوٹلوں پر کھانا خریدنے والوں کا رش رہا۔ سرگودھا کے علاقے طارق آباد، گل والا، ایس ٹاوئن اور دیگر کالونیوں میں صبح 6 بجے سے ہی سوئی گیس جبکہ بجلی بھی ہر ایک گھنٹہ بعد دو گھنٹے کیلئے بند رہی جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔ بجلی کی بندش کے ساتھ گیس کی بھی بندش سے گھروں میں جنریٹر بند ہونے کے باعث بچے اور بڑے شدید پریشان رہے، گھروں میں کھانا پکانا میں مشکلات کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد ہوٹلوں پر موجود رہی جو دن بھر بچوں کیلئے کھانا خریدنے میں مصروف رہے ۔ شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں کی طرف سے احتجاج کے باعث مختلف شاہراہیں بلاک رہیں۔شورکوٹ سے نامہ نگار کے مطابقشورکوٹ اور گردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ غریب آدمی دو وقت کی روٹی کے لئے ترس گیا ہے مگر حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کم از کم جشن آزادی کے موقع پر لوڈ شیڈنگ ختم کروائی جائے تاکہ لوگ جشن آزادی بھرپور طریقے سے منا سکیں۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق 14اگست کا دن قرٍیب آتے ہی واپڈا نے بھی بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تیز کر دیا جس سے آزادی تقریبات منانے والوں کو پریشانی اور مشکلات میں اضافہ ہوگیا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے مریض، بچے بوڑھے اور خواتین ذہنی مریض بننے لگے عوامی و سماجی اور کاروباری حلقوں چودھری محمد صفدر گجر، رائے مبشر کھرل، رانا عبدالمجید محمد رفیق گوندل فوجی عبدالحمید اکبر علی اصغر علی ساجد حسین و دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے ماہ اگست کے آخر تک لوڈشیڈنگ کا مطالبہ کیا ہے۔جہلم سے نامہ نگار کے مطابق جہلم اور ملحقہ علاقوں میں گرمی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ انتہا کو پہنچ گئی، عوام کا شدید احتجاج، سوموار کے روز شدید گرمی اور حبس رہا گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جہلم شہر میں ہر گھنٹہ بعد ایک گھنٹہ بجلی بند رہی جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے تک پہنچ گیا جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے صارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے لوڈشینگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔