سراج الحق عمران کو مطالبات پیش کرکے آزادی مارچ ختم کرنے پر قائل نہ کر سکے
لاہور (جواد آر اعوان؍ نیشن رپورٹ) حکومت اور تحریک انصاف میں واسطہ کار کا کردار ادا کرنیوالی جماعت اسلامی اپنی ایک حالیہ ملاقات میں عمران خان اور ان کی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو 14 اگست سے قبل اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھ کر آزادی مارچ ختم کرنے پر قائل کرنے میں ناکام ہو گئی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق سراج الحق نے عمران خان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔ تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ سراج الحق نے تحریک انصاف کی قیادت کو کہا کہ وہ انتخابی اصلاحات کے مطالبے رکھ کر آزادی مارچ ختم کر دیں اور حکمرانوں کی واپسی کے مطالبات کرتے ہوئے اپنی مہم غیر معینہ مدت تک توسیع نہ دیں۔ سراج الحق نے کہا اگر تحریک انصاف درمیانی راستہ اختیار کرنے پر رضامند ہو جائے تو وہ آزادی مارچ کے آزادانہ اسلام آباد جانے کیلئے کوششیں کر سکتے ہیں تاہم پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے انہیں مارچ کو پرامن رکھنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ اپنے کارکنوں کو متحرک کر چکے ہیں اور اب عمران خان اور پارٹی قائدین کیلئے یہ ممکن نہیں رہا کہ وہ کسی بڑی چیز کو حاصل کئے بغیر آزادی مارچ کو ختم کریں۔ دوسری طرف جماعت اسلامی کے ایک رہنما نے کہا کہ جماعت اسلامی پرامن لانگ مارچ کے آغاز اور اختتام کی کوششیں جاری کھے گی انہوں نے کہا جماعت اسلامی صرف اسی صورت میں مارچ میں شامل ہوسکتی ہے جب اسے امن کی یقین دہانی ہو اور لانگ مارچ کے حتمی نتائج پر دونوں جماعتوں کے درمیان اتفاق ہو جائے عمران خان رہائش گاہ اپنے استقبال کیلئے آنیوالے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں سے خاطب کرتے ہوئے لانگ مارچ کی تیاری کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان نے اپنے لئے لگژری کنٹینرز کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مارچ کے دوران کارکنوں کے ساتھ سڑک پر سوئیں گے۔ انہوں نے کہا ہم حقیقی جمہوریت کی بحالی تک واپس نہیں آئینگے۔ جماعت اسلامی کے مارچ میں شمولیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر عمران نے مسکرانے پر اکتفا کیا اور کہا ہم جمہوریت اور آئین کے ساتھ ہیں۔