فافن کا برداشت اور قانون کی حکمرانی پر زور، تشدد اُبھارنے والے بیانات پر اظہار تشویش
اسلام آباد (اے پی اے) پاکستان میں انتخابی عمل پر نظر رکھنے والی تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے کہا ہے پُرامن احتجاج نہ صرف جمہوری مشق ہے بلکہ آئین میں دیا گیا ایک بنیادی حق بھی ہے۔ بیان کی مزید تفصیلات کے مطابق فافن نے برداشت اور قانون کی حکمرانی پر زور دیتے ہوئے کہا اْسے مختلف حلقوں کے تشدد پر اُبھارنے والے بیانات پر تشویش ہے۔ فافن نے حکومت کی ایسی پابندیوں کو غیرضروری سمجھتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے جن سے احتجاج کے جائز سیاسی حق میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہو۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے موجودہ پیچیدہ صورتحال کا سبب بننے والے واقعات کے تناظر میں فافن تمام سیاسی رہنمائوں سے پرزور سفارش کرتی ہے آگے بڑھنے کے لئے چار تجاویز پر غور کریں۔ پہلا نکتہ یہ ہے حکومت اور اپوزیشن جماعتیں ، سیاسی صورت حال معمول پر لانے کے لئے اعتماد سازی کے اقدامات کریں۔ دوسرا نکتہ یہ ہے انتخابی اصلاحات کے لئے خصوصی قانون سازی کے ذریعے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے ضابطہ ء کار کو وسعت دی جائے۔ کمیٹی کو اختیار ہونا چاہئے وہ بے ضابطگیوں میں ملوث انتخابی اہل کاروں کے مقدمات خصوصی عدالتوں میں بھیج سکے جو اسی مقصد کیلئے بنائی جائیں اور ہائیکورٹ کے موجودہ ججوں کو پارلیمانی کمیٹی کے اتفاق رائے سے ان عدالتوں میں تعینات کیا جائے۔ الیکشن کمشن کی موجودہ تشکیل سے متعلق کلیدی سیاسی جماعتوں کی شکایات دور کرنے کا اختیار بھی کمیٹی کو ہونا چاہئے۔ آئندہ انتخابات کی تاریخ سے قطع نظر کمیٹی کو بڑے پیمانے پر انتخابی اصلاحات کا ہدف مکمل کرنے کے لئے بااختیار بنایا جائے اور ان کے نفاذ کے لئے پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کی جائے۔ فافن نے سیاسی تعطل دور کرنے کے لئے تیسرا نکتہ یہ پیش کیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر مردْم شماری کرانی چاہئے اور یہ مشق کم سے کم وقت میں مکمل کرنی چاہئے تاکہ نئی حلقہ بندیوں کے ذریعے وفاقی یونٹوں کے درمیان حقیقت پسندانہ طور پر سیاسی اختیارات تفویض کئے جاسکیں۔ چوتھا نکتہ یہ پیش کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے پر عمل یقینی بنانے کے لئے کل جماعتی کانفرنس فوری طور پر بلائی جائے اور مقامی حکومتوں کے انتخابات کی تاریخوں کو حتمی شکل دی جائے۔