• news

’’آزادی مارچ‘‘ جمشید دستی قافلہ لیکر لاہور پہنچ گئے، عمران سے ملاقات

لاہور+ ساہیوال (خصوصی رپورٹر + نامہ نگار) مظفر گڑھ سے آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی بھی تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شامل ہونے کے لیے قافلے کے ہمراہ لاہور پہنچ گئے۔ ان کا عمران خان کی رہائش گاہ پر تحریک انصاف لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے استقبال کیا۔ جمشید دستی کی عمران خان سے ملاقات ہوئی اور جمشید دستی نے اپنی خدمات سیاسی کارکن کی حیثیت سے انہیں پیش کر دیں۔ بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کی دعوت پر آئے ہیں۔ این این آئی کے مطابق جمشید دستی نے کہا  کہ پنجاب بھر کو پولیس سٹیٹ بنادیا گیا ہے، اگر حکمرانوں کو مزید وقت دیا گیا تو وہ ملک کا سودا کر دیں گے، نظام بدلنے کیلئے عمران خان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب سے لاکھوں افراد آزادی مارچ میں شرکت کرنا چاہتے ہیںمگر رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کی دعوت پر لاہور آیا ہوں۔ پولیس نے لاہور میں داخلے کی اجازت نہیں دی اور اپنے کارکنان کے ساتھ بس چلا کر مظفر گڑھ سے لاہور پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قافلے کو مظفرگڑھ میں بھی روکا گیا اور پولیس اہلکاروں نے بدتمیزی بھی کی۔ جمشید دستی نے حکمرانوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران ایک طرف تو مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف اوچھے ہتھکنڈے بھی استعمال کر رہے ہیں۔ اگر انہیں مزید وقت دیا گیا تو وہ ملک کا سودا کردینگے۔ انہوں نے کہا کہ نظام بدلنے کیلئے عمران خان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ قبل ازیں ساہیوال قافلے کے ہمراہ پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا کہ بحیثیت چیئر مین سٹینڈنگ کمیٹی اربوں روپے  کی کرپشن کو بے نقاب کیا مگر حکمران اس کرپشن میں خود ملوث ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ملک کا بیڑا غرق ہورہا ہے ۔ عنقریب تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کروں گا دوستوں سے مشاورت کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے انڈیا سے آلو، ٹماٹر، پیاز وغیرہ  برآمد کر کے پاکستان کے کسانوں کو تباہ کر دیا ہے غریب مزدور کو میٹرو بس کی طرح کے بڑے بڑے منصوبے  نہیں بلکہ اسے گیس، پانی آٹا، چینی چاہیئے۔ انہوں نے کہا میرے ساتھ راستے میں بہت بدتمیزی کی گئی پولیس نے یہ بھی خیال نہیں کیا کہ میں ممبر قومی اسمبلی ہوں واپسی  کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تک نہیں ہوگی جب تک انقلاب نہیں آجاتا  اور پاکستان تبدیل نہیں ہوجاتا۔ جمشید دستی اپنے قافلے میں شامل بس کی ڈرائیونگ کرتے ہوئے لاہور کے لیے روانہ ہوئے۔

ای پیپر-دی نیشن