• news

پارلیمنٹ میں ممکنہ ’’آزادی وانقلاب مارچ‘‘ سے پیدا ہونے والی صورتحال چھائی رہی

منگل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے الگ الگ اجلاس ہوئے دونوں  ایوانوں کی کارروائی پر عمران خان کے ممکنہ’’ آزادی مارچ‘‘ اور ڈاکٹر طاہر القادری کے ’’انقلاب مارچ‘‘ سے پیدا ہونے والی صورت حال چھائی رہی۔ جمہوری نظام ہی موضوع گفتگو رہا۔ منگل سے  دراصل پارلیمنٹ میں ’’ڈیمو کریسی ڈے ‘‘ منایا گیا۔ قومی اسمبلی میں محمد خان اچکزئی نے جاندار تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پر یلغار کے اعلانات جمہوریت اور آئین پر حملہ ہے نواز شریف نے تلخ تجربات سے سیکھا ہے قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں خاصے سرگرم عمل رہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 245 کا نفاذ عمران خان کا لانگ مارچ روکنے کے لئے نہیں کیا گیا، سڑکوں کی بجائے پارلیمنٹ میں بات کرنی چاہیے۔ طاہر القادری انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں۔ ایوان بالا میں اسلام آباد میں آرٹیکل 245 کے نفاذ سے متعلق تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے چند ہزار لوگوں کو جمع کر کے پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان کو خیبر پی کے میں مینڈیٹ ملے تو سب اچھا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن