’’قیام پاکستان اور ہما ری ذمہ داری‘‘
بانی پاکستان محمد علی جناح ؒ نے جس حصول کیلئے الگ وطن کا نظریہ پیش کیا اس کا مقصدصرف اور صرف یہی تھا کہ برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو ایک الگ وطن مل جائے جہاں وہ آزادی کے سائے تلے اپنی زندگی کو آزادانہ طور پر بسر کر سکیں ۔ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر معر ض وجود میں آیا جس کے قیام اور حصول کا واحد مقصد یہی تھا کہ اس ملک میں صرف اور صرف اللہ ، اُس کے رسول اللہ ﷺ کا قانون ہی نافذ العمل ہو ،تاکہ مسلمان اسلامی ما حول میں آزادنہ زندگی بسر کر سکیں اور اس وطن عزیز کو ہم نے نہ صرف کلمہ طیبہ کی بنیا د پر حا صل کیا بلکہ مسلمان جو انگریز و ہندو کے زیر سایہ غلاما نہ زندگی گز ار رہے تھے اس سے مسلمانوں کو نجات دلا ئی جا سکے ۔ زمین اللہ کی ہے اسلئے ضروری ہے کہ اس رو ئے زمین پر اللہ اور اُس کے رسول اللہ ﷺ کی شریعت کو نا فذ کیا جا تا کیو نکہ اگر ہم جا ئز ہ لیں لفظ ’’ اسلامی جمہو ریہ پاکستان ‘‘ کاتو ہمیں بخو بی انداز ہ ہو گا کہ ان الفاظ میں سب سے پہلے اسلام ہے اس کے بعد جمہو ریت ہے اس کے بعد پاکستان ہے لیکن 68سال کا عرصہ گزر جا نے کے بعد بھی آج پاکستان میں نہ ہی حقیقی اسلام ہے اور نہ ہی جمہو ریت صحیح طریقے سے اپنے پنجے گا ڑ ھ سکی ہے ۔ ہما رے ملک کا آئین و دستور قرآن و سنت ہونا چاہئے ۔ ہماری طرز زندگی بودوباش کا مرکز اسلامی قوانین اور اسلامی تہذیب و تمدن کے تحت ہونا چاہئے ۔آج وطن عزیز طویل عرصے سے اندرونی و بیرونی طاغوتی طاقتوں کے شر، فتنہ و فساد اور سنگین سازشوں کی لپیٹ میں ہے ۔جس حصول کے تحت ہم نے آزا دی حا صل کی حقیقی بات یہ ہے کہ آج ہم نے اور ہما رے نام نہاد حکمرانوں نے اغیار کو خوش کرنے کیلئے اس نظریہ کو دفن کر دیا ہے۔ پاکستان بنا نے والے تو اپنی آرام گا ہوں میں سو گئے ہیں لیکن جس طرح سے سیاستدانوں نے پاکستان کو دولخت کیا ہے اس کی تاریخ میں کوئی بد ترین مثال نہیں ملتی ۔ ہندوستان نے آج تک پاکستان کے وجود کو کبھی تسلیم نہیں کیا جو ازل سے ابتک پاکستان کا بد ترین دُشمن رہا ہے۔ اس وطن عزیز کو حاصل کرنے کیلئے ہما رے اکابرین ، اسلاف ، بزرگوں، بچوں،خواتین نے جس قدر قربانیاں دی ہیں آج ہم نے ان کو نہ صرف فراموش کر دیا ہے بلکہ صحیح معنوں میں شہدائے کے خون سے غداری کے بھی مرتکب بن گئے ہیں۔ پاکستان جس نظریے کے تحت معرض وجود میں آیا اُس کا واحد مقصد یہی تھا کہ پاکستا ن کو اسلام کا دیس بنا یا جا ئے لیکن جتناپاکستانی سیا ستدانوں ، آمروں، وڈیروں، جاگیرداروں، طاغوتی نظام ہا ئے باطلہ نے اسلام کی ساکھ کو نقصان پہنچا یا ہے تاریخ میں اُس کی کوئی بدترین مثال نہیں ملتی۔