ریڈزون کی سکیورٹی کو نقصان پہنچا تو قانون حرکت میں آئیگا: نثار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق کنٹینرز ہٹا لئے۔ لاہور ہائیکورٹ نے جو ہدایات تحریک انصاف اور عوامی تحریک کو دیں امید ہے وہ بھی عمل کریں گے۔ جڑواں شہروں کے کئی راستے کھول دیں گے۔ آئین کے دائرے میں رہ کر حکومت کو کسی احتجاج یا دھرنے سے کوئی مسئلہ نہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور دونوں جماعتوں میں معاملات طے ہو جائیں گے۔ تحریک انصاف والے رات تک لاہور میں گھومتے رہے لگتا ہے لانگ مارچ لاہور میں ہو رہا ہے۔ ہمیں اطلاعات ہیں کہ عوامی تحریک آج صبح پہنچے گی۔ تحریک انصاف نے جلسے کے لئے باضابطہ طور پر درخواست اسلام آباد انتظامیہ کو دے دی ہے اور عوامی تحریک نے بھی رابطہ کیا ہے۔ ان کیلئے جگہ مختص کر دی گئی ہے۔ قانون کے دائرے میں لانے کے لئے جو چیزیں درکار تھیں وہ مکمل ہو گئیں جب تک درخواستیں نہیں آتیں اسلام آباد سیل رہتا۔ خیبر پی کے سے تحریک انصاف کے قافلوں کو اس لئے روکا کیونکہ معاملات طے نہیں ہوئے۔ دھمکیوں کے باوجود حالات کو بہتر کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ریڈزون کی سکیورٹی کو نقصان پہنچا تو قانون حرکت میں آئے گا۔ ریڈ زون کی سکیورٹی ڈبل نہیں ٹرپل کر دی گئی ہے۔ ریلیوں کے پہنچنے پر ٹریفک پلان کا اعلان کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد دارالحکومت ہے اور یہاں ریڈ لائن کراس نہیں کی جا سکتی، لاہور ہائیکورٹ نے لانگ مارچ کا دائرہ وضع کر دیا ہے۔ کنٹینرز ہٹانے سے سہولتیں دیں اب دوسری طرف سے تعاون چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کی مرضی کے مطابق جگہ انہیں دے دی۔ اگر اپنی جگہ سے کوئی بھی آگے نکلا تو قانون آہنی ہاتھوں سے ان سے نمٹے گا۔ سکیورٹی ایجنسیز، سول سوسائٹی، میڈیا سب متحرک ہیں۔ دھماچوکڑی نہیں ہو سکتی۔ حالات کنٹرول میں ہیں۔ یہ بنانا ری پبلک نہیں۔ فوج جنگ میں مصروف ہے۔ حکومت کے خلاف دھرنا دینے کی اجازت ہے لیکن آئین اور قانون کو پیروں تلے روندنے نہیں دیںگے۔ حکومت کو سیاسی اور جمہوری سرگرمی پر کوئی اعتراض ہے نہ قدغن لگانے کا کوئی ارادہ ہے، ریلی کے شرکاء کے طے شدہ مقام پر پہنحنے کے بعد راولپنڈی اسلام آباد کے مخصوص راستے کھول دیں گے، لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ نے حکومت اور مارچ کرنے والوں کیلئے سہولت فراہم کر دی، 10 لاکھ افراد کیلئے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ راولپنڈی اسلام آباد کے رہائشیوں کو جو مشکلات ہوئی ہیں ان سے معذرت خواہ ہیں۔ اگر ریڈ زون اور ڈپلومیٹک زون کی سکیورٹی کو خطرہ ہوا تو سخت ردعمل ہو گا، ہم نے دھمکی یا بدزبانی کا جواب نہیں دیا، ہم نے معاملات کو سدھارنے کی کوشش کی، ہم نے پاکستان کا مزید تماشا نہیں بننے دیا، مارچ کے شرکاء کی مرضی کے مطابق جگہ کا تعین کر دیا ہے اس سے آگے جو بڑھے گا ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ آج مقامی تعطیل نہیں ہو گی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جس نے جو کردار ادا کیا ہے اس کو کریڈٹ ملنا چاہئے، فوج کو اس معاملہ میں نہ گھسیٹا جائے، فوج کو سیاست سے الگ کریں، وہ آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے۔