• news

مارچ میں شریک خواتین کا جوش و جذبہ دیدنی تھا، نعرے بازی، بارش کیلئے دعائیں

لاہور (لیڈی رپورٹر) آزادی مارچ میں شرکت کیلئے شہر کے مختلف علاقوں اور شہروں سے عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر جمع خواتین موجود تھیں۔ اس موقع پر خواتین کا جوش وجذبہ دیدنی تھا۔ خواتین پاکستانی پرچم کی مناسبت سے سبز اور سرخ رنگوںکے دوپٹے اوڑھے، وکٹری کا نشان بناتے ہوئے ’’ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے، گرتی ہوئی دیوارکو ایک دھکا اور دو، الوداع نوازشریف الوداع، آئی آئی پی ٹی آئی‘‘ کے نعرے بلندکرتی رہیں۔ اکثر خواتین راستے کی رکاوٹوں کے باعث درپیش مشکلات کا بتاتی رہیں۔ خواتین نے مارچ میں شرکت کرنے کیلئے اشیائے خورونوش پراٹھے، بھنے چنے، بسکٹ، چپس، نمکو، پانی، جوسز وغیرہ اور دھرنے کیلئے کشن، کمبل بھی ساتھ رکھے ہوئے تھے۔ اس موقع پر آزادی مارچ کے حوالے سے ترانے اور ملی نغمے بھی بجتے رہے۔ نوائے وقت سے گفتگو میں مرکزی صدر منزہ حسن اور نائب صدر ڈاکٹر نوشین حامد معراج نے کہا کہ موسم کی شدت کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خواتین کی بڑی تعداد ہمارے ساتھ ہے۔ آزادی مارچ میں شرکت کیلئے تحریک انصاف شعبہ خواتین کی عہدیداران خصوصی فلوٹ پر زمان پارک سے روانہ ہوئیں۔ فلوٹ کو بینروں، پارٹی جھنڈوں، جھنڈیوں، عمران خان اور عہدیداران سلونی بخاری، سعدیہ سہیل، شمسہ علی، طلعت نقوی ودیگر کی بڑی بڑی تصاویر سے سجایا گیا تھا۔ شدید گرمی اور حبس کی ستائی خواتین بارش کی دعائیں مانگتی اور ہوا کے ایک ایک جھونکے کو ترستی رہیں۔ مارچ میں شریک خواتین کی بڑی تعداد عمران خان کی کپتانی کے زمانے کی فین نکلیں۔ نوائے وقت سے گفتگو میں ملتان، ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور سے آنے والی خواتین نے بتایاکہ ہم 80 کی دہائی سے ہی عمران کی فین تھیں۔ ڈاکٹر روبینہ اور نوشین نے بتایاکہ عمران خان کے صرف ہم ہی فین نہیں بلکہ وہ ہماری اگلی نسل کے بھی لیڈر ہیں۔ مارچ میں شرکت کیلئے جانے والی طالبات نے اسلام آباد میںکئی روز تک قیام کے حوالے اپنے قائد کی آواز پر لبیک توکہہ دیا ہے مگر وہ وہاں قیام کے دوران موبائل فون کی بیٹریاں ری چارج کرنے کے حوالے سے پریشان نظر آئیں اور انکی کوشش تھی کہ خشک راشن، فیول اور پانی کے بندوبست کے علاوہ بڑے پیمانے پر بیٹریاں چارج کرنے کے انتظامات کی کوئی صورت پیدا کی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن