• news

آدابِ طعام (۲)

٭حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چھ اصحاب کے ساتھ کھا نا تناول فرمارہے تھے کہ ایک اعرابی آگیا ۔ اس نے بھی دولقمے کھائے تو آپ نے فرمایا، اگر یہ اللہ کا نام لے لیتا تو یہ کھانا تمہیں کافی ہوجاتا۔ جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے اور وہ ابتداء میں بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو یوں کہہ لیا کرے بسم اللہ اَوّلُہٗ وَآخِرُہٗ۔(ابودائود ، ترمذی )
٭حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں ثرید (شوربے میں چُوری ہوئی روٹی) کا پیالہ پیش کیاگیا تو آپ نے فرمایا اس کے اطراف سے کھانا شروع کرو، درمیان سے نہیں، کیونکہ اس کے درمیان میں برکت نازل ہوتی ہے ۔(ترمذی ، ابودائو د ، مسند احمد)
٭حضرت ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا، اگر رغبت ہوئی تو تناول فرمالیا ورنہ چھوڑ دیا۔ (بخاری ،ابن ماجہ ، مسند امام احمد بن حنبل )
٭حضرت ابو قبیصہ بن بلب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا میر ا دل بعض کھانوں سے حرج اور تنگی محسوس کرتا ہے ۔ آپ نے فرمایا: تیرے دل میں کوئی چیز وسوسہ پیدانہ کرے ، جس سے نصرانیت کی بوآتی ہو۔(ابودائود ،مسنداحمد )
٭حضرت عبید بن عمیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ کچھ صحابہ کرام حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لائے ۔ آپ نے انہیں روٹی اورسرکہ پیش کیااور فرمایا کھائو،میں نے حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سنا ہے کہ سرکہ بہت عمدہ سالن ہے ۔ اس شخص کے لیے تباہی ہے کہ اس کے گھر میں اس کے بھائی آئیں اور وہ گھرمیں موجود سامانِ خوردونوش انہیں پیش کرنے میں حقیر سمجھے یوں ہی ان لوگوں کے لیے بھی بربادی ہے جو پیش کردہ رزق کو حقیر اور کم مرتبہ جانیں۔(مسلم، ترمذی)
٭حضرت اسماء بنتِ ابو بکر رضی اللہ عنہما جب ثرید تیار کرتیں تو اسے کسی چیز سے ڈھانپ دیتیں یہاں تک کہ اس کا جوش اور تیزی ختم ہوجاتی پھر فرماتیں کہ میں نے جنا بِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ ایسے کھانے میں برکت زیادہ ہوتی ہے ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول بھی یہی ہے کہ کھانے کا جوش ختم ہونے کے بعد تنا ول کرنا چاہیے ۔ (مسند احمد )
٭حضرت ابو جحیقہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا ۔(بخاری)

ای پیپر-دی نیشن