نریندر مودی الزام تراشی کی بجائے کشمیریوں کو حق خودارادیت دیں
دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے پاکستان کے خلاف ’’پراکسی وار‘‘ سے متعلق بیان کو افسوسناک بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے مزید کہا ہے کہ پاک فوج بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے دورے کے دوران اپنے پیشرئوں کی طرح خبث باطن کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر ’’پراکسی وار‘‘ کا الزام عائد کیاتھا۔ حالانکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے تحریک آزادی کو کچل کر کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں، امریکہ، برطانیہ اور چین سمیت پوری دنیا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتی ہے لیکن وہ طاقت کے بل بوتے سے کشمیریوں کو یرغمال بنا کر ان کے بنیادی انسانی حقوق مفلوج کئے ہوئے ہے گزشتہ روز مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے دوران پوری وادی کو فوجی چھائونی میں تبدیل کرکے کشمیریوں کو ان کے گھروں میں قید کر رکھاگیا۔ کشمیری عوام اپنے حقوق کے حصول کے لئے اگر کوششیں کرتے ہیں تو بھارت اس کا الزام بھی پاکستان کے سر تھوپتا ہے جب کہ زمینی حقائق پوری دنیا پر آ شکارا ہیں کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے۔ دہشت گردی کی جاری عالمی جنگ میں اب تک 55 ہزار پاکستانی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور عالمی برادری ہماری ان قربانیوں کو تسلیم بھی کرتی ہے۔ اب بھی پاک فوج شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے۔ لہٰذا بھارت الزام تراشی کی بجائے زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خودارادیت دے۔ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے اور مسائل کو طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کرنا چاہتا ہے۔ لیکن بھارت لائن آف کنٹرول پر آئے روز اندھا دھند فائرنگ کرکے ہمارے شہریوں کو قتل کر رہا ہے۔ در حقیقت پاکستان نہیں بلکہ بھارت دہشت گردی کر رہا ہے۔ بھارت پاکستان کی پرامن پالیسی کو اس کی کمزوری نہ سمجھے اور خطے میں امن رہنے دے۔