• news

سیاستدان پھونک پھونک کر قدم اٹھائیں مہم جوئی نہ کریں تو ملک مثالی ترقی کر سکتا ہے : صدر

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + ایجنسیاں) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ملک کے حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ سیاست دان پھونک پھونک کر قدم اٹھائیں، سیاستدان مہم جوئی نہ کریں تو ملک مثالی ترقی کرسکتا ہے۔ ایوان صدر میں جشن آزادی کی خصوصی تقریب میں پرچم کشائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ قوم یکسو ہوکر افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی ہو تاکہ دہشتگردی کا خاتمہ ہوسکے، افراتفری اور تشد د جیسی صورتحال سنجیدہ رویئے کا تقاضا کرتی ہے، سیاسی قائدین دانشمندانہ طرز عمل اختیار کریں۔ آئی ڈی پیز کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بے گھر ہونیوالے قبائلیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں، قبائلیوں کیلئے ایسے انتظامات کیے جائیں کہ وہ عزت سے گھروں کو واپس جاسکیں۔ چین پاکستان اکنامک کوریڈور پر تیزی سے کام جاری ہے، یہ منصوبہ پورے خطے میں خوشحالی لائے گا، ملک کی تقدیر بدلنے والے منصوبوں میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ صدر نے کہا کہ پاکستان کسی ملک کے خلاف نہیں، تمام پڑوسی ممالک سے دوستی اور برابری کے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں، کشمیری اور فلسطینی عوام کو جلد حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔ صدر نے کہا کہ ایسا طرز عمل اختیارکرنا چاہیے جس سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے، ملکی پالیسی کسی لسانی یا فرقہ وارانہ بنیاد پر نہیں، برابری پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاستدان مہم جوئی نہ کریں تو ملک مثالی ترقی کرسکتا ہے، ہم آئین اور قانون کی عملداری کو یقینی بنالیں تو مسائل ختم ہوجائیں گے۔ توانائی منصوبوں کی تکمیل سے ملک اندھیروں سے نکل آئیگا۔ ملک کی تقدیر بدلنے والے منصوبوں میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے اور فوج بہادری اور جوانمردی کے ساتھ وطنِ عزیز کا دفاع کررہی ہے، جس پر اسے سلام پیش کرنا چاہیے۔ ہم آج 68 واں یوم آزادی ان حالات میں منا رہے ہیں جبکہ ملک کو کئی بحرانوں کا سامنا ہے۔سازش کے تحت پاکستانیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، حکومت دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لئے کام کررہی ہے۔ یہ ساری صورتحال اس وقت سنجیدہ غور فکر کا تقاضا کرتی ہے۔ صدر نے کہا کہ آج کے دن ہمیں ان آئی ڈی پیز کو یاد رکھنا چاہیے جو آپریشن ضربِ عضب کی وجہ سے اپنے گھروں سے نقلِ مکانی کرچکے ہیں۔ تقریب میں وزیراعظم محمد نوازشریف اور مسلح افواج کے سربراہ بھی شریک ہوئے۔ اگر ہم نے قائداعظم کے سنہری اصولوں پر عمل کیا تو کامیابی ہمارا مقدر ہوگی۔ ملک کی تقدیر بدلنے والے منصوبوں میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ پاکستان عظیم قوم ہے اس میں مختلف خیالات اور سوچ رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو قومی امور پر مختلف انداز فکر رکھنے کے باوجود یہ لوگ چند مشترکات پر متفق ہیں۔ جن میں سے ایک مشترک جذبہ یوم آزادی سے محبت بھی ہے۔ یہ اس دن کا اعجاز ہے کہ اس دن ہم اپنے تمام اختلافات اور تحفطات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آزادی کا جشن مناتے ہیں۔ اس وقت ہم اپنا 68واں یوم آزادی ایک خاص ماحول اور پس منظر میں بنارہے ہیں۔ قوم حالت جنگ میں ہے پاک فوج کے افسر اور جوان قوم کو دہشتگردی سے محفوظ رکھنے کے لئے قربانیاں پیش کررہے ہیں۔ قوم ان کی ہمت، بہادری اور جوان مردی پر سلام پیش کرتی ہے۔ ایسے حالات میں قومیں اپنی مجموعی زندگی کو حادثات سے بچانے کے لئے خصوصی اقدامات کیا کرتی ہیں۔ پاکستان آج اسی قسم کی صورت حال سے دوچار ہے۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران منظم سازش کے تحت ملک کے طول و عرض میں دہشتگردی کو فروغ دیا گیا۔ قوم یکسو ہوکر افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی ہو تاکہ دہشتگردی کا خاتمہ ہوسکے اور پھر یہ عناصر دوبارہ کبھی سر نہ اٹھا سکیں۔ افراتفری اور تشدد جیسی صورتحال ہمیں سنجیدہ رویے اختیار کرنے کی تلقین کرتی ہے، سیاسی قائدین دانشمندانہ طرز عمل اختیار کریں، ہمیں ایسا طرز عمل اختیارکرنا چاہئے جس سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اس سلسلے میں ملکی پالیسی کسی لسانی یا فرقہ وارانہ بنیاد پر نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔ ہم آئین اور قانون کی عملداری کو یقینی بنالیں تو مسائل ختم ہوجائیں گے۔بے گھر ہونیوالے قبائلیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں،قبائلیوں کیلئے ایسے انتظامات کیے جائیں کہ وہ عزت سے گھروں کو واپس جاسکیں۔ پاکستان کسی ملک کے خلاف نہیں ہے، تمام پڑوسی ممالک سے دوستی اور برابری کے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔ ایسا طرز عمل اختیارکرناچاہیے جس سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے، ملکی پالیسی کسی لسانی یا فرقہ وارانہ بنیاد پر نہیں، برابری پر ہونی چاہیے۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق ایوان صدر میں پرچم کشائی کی تقریب کے موقع پر اسلام آباد کو سیل کئے جانے کے باعث سناٹے کی کیفیت رہی۔
صدر ممنون

ای پیپر-دی نیشن