• news

گولی کھانے کا اعلان کرنے والے عمران چند پتھر پڑنے پر کارکنوں کو چھوڑ گئے: رانا مشہود

لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب کے وزیر قانون رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ عوام جمہوریت کو پاکستان کے مسائل کا واحد حل سمجھتے ہیں۔ آمریت کے سائے میں پرورش پانے والی قوتوں نے پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے لانگ مارچ اور انقلاب مارچ کا ڈھونگ رچایا عوام نے اس لانگ مارچ پر عدم اعتماد کر دیا ہے۔ قوم اس امتحان میں سرخرو ہوئی ہے اور عوام کو ورغلانے والے بیرونی ایجنٹ آج لانگ مارچ کی ناکامی پر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا مشہو داحمد خاں نے کہاکہ ملک دشمن ایجنڈے کے تحت منظم کئے گئے دونوں مارچز کو لاہور ہائی کورٹ نے غیر آئینی قرار دے رکھا ہے۔ اس کے باوجود یہ نام نہاد لیڈرز عوام کو یرغمال بنانے کا شوق پورا کرنے سے باز نہیں آئے۔ یوم آزادی کے موقع پر عمران خان نے دس بجے صبح 10 لاکھ لوگ لاہور سے لے کر اسلام آباد کیلئے روانہ ہونے کا اعلان کیا اور کہاکہ ہمارے لانگ مارچ کا فیصلہ لاہور میں ہی ہو جائے گا۔ چشم فلک نے دیکھا کہ مطلوبہ تعداد میں عوام دستیاب نہ ہونے پر لانگ اڑھائی گھنٹے تک نکالا ہی نہ جا سکا اور اس کے بعد سہ پہر کو جب زندہ دلان لاہور یوم پاکستان کی خوشیاں منانے جوق در جوق لاہور کی سڑکوں پر ہر سال نکلتے ہیں، عمران خان بھی اپنے کارکنوں کو لے کر مال روڈ آن پہنچے۔ رات تک ان کا قافلہ لاہور کی ایک ہی سڑک پر رینگتا رہا تاکہ جب لاہور کے لوگ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے نئے تعمیر کردہ ’’ آزادی انٹرچینج‘‘ کو دیکھنے آئیں تو لانگ مارچ اس وقت مینار پاکستان کے قریب ہی موجود رہے۔ اس نام نہادلانگ مارچ کے شرکاء کی تعداد  دریائے راوی کا پل عبور کرنے کے بعد تمام راستے میں پانچ سات ہزار سے زیادہ کہیں بھی دیکھنے میں نہیں آئی۔ 14 اگست کا پورا دن لاہور کے مسلم لیگی کارکنوں نے اشتعال انگیز تقریروں پر ردعمل نہیں دیا حالانکہ لانگ مارچ کے شرکاء نے لاہور میں بھی مسلم لیگ (ن) کے بینرز اور ہورڈنگز کو نقصان پہنچاتے رہے۔ گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے راستے میں آنے والے مسلم لیگی دفتر پر جب ہورڈنگز کو نقصان پہنچایا گیا تو وہاں موجود مسلم لیگی کارکنوں نے اپنے طور پر ردعمل کا اظہار کیا۔ ہمارے کارکنوں نے مثالی صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن گوجرانوالہ میں جن ورکرز اور لانگ مارچ کے شرکاء میں پتھراؤ کا تبادلہ ہوا وہ مسلم لیگی ورکرز کسی کے کہنے پر نہیں آئے تھے۔ گوجرانوالہ کے لیگی رہنما پومی بٹ جو ایک نیک نام کاروباری گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، معاملے کو سنبھالنے کے لئے کوشش کرتے رہے لیکن لانگ مارچ کرنے والوں کی قیادت نے پومی بٹ کو ہی بدنام کرنے کا لائحہ عمل اپنا لیا ہے۔ ہم نے پتھراؤ میں ملوث دس لوگوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف تھانہ سبزی منڈی گوجرانوالہ میں ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔ اپوزیشن کی تشفی لئے پومی بٹ کو بھی گرفتار کیا ہے۔ عمران خان جو اپنے ورکرز کے ساتھ سینے پر گولیاں کھانے کا بار بار اعلان کرتے تھے اپنے کنٹینر پر چند پتھر پڑنے کے بعد اپنے کارکنوں کو وہیں چھوڑ کر بلٹ پروف گاڑی میں منتقل ہو گئے۔ وزیر قانون پنجاب نے عمران خان کو مشورہ دیا وہ اپنی اور اپنے کارکنوں کی سلامتی یقینی بنانا چاہتے ہیں تو اپنے ہم سفر شیخ رشید کی حرکات پر نظر رکھیں تو عمران خان یقینی طور پر محفوظ رہیں گے۔ اسی طرح مولانا طاہر القادری کو بھی چاہیے کہ وہ پرویز الٰہی کے شرانگیز منصوبوں سے بچ کر رہیں۔ عدالتی کمیشن اس وجہ سے اپنا کام مکمل نہیں کر سکا کہ مولانا طاہر القادری نے کرائم سین پر متعلقہ ماہرین کو فورنزک ثبوت اکٹھے کرنے کی اجازت نہیں دی اور اپنے طور پر یہ ثبوت مٹا دیئے تھے۔ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم حتمی رپورٹ جاری کرے گی تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ تحریک انصاف آزادی مارچ ناکام ہونے پر بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی۔ گوجرانوالہ کا واقعہ قابل افسوس ہے، تحریک انصاف کے رہنمائوں کو الفاظ کے چنائو میں احتیاط کرنی چاہیے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے گوجرانوالہ میں مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے کے دفتر پر پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں عوام میں اشتعال پیدا ہوا۔ خواتین اور بچوں پر پتھرائو جیسا کام کبھی کیا ہے نہ کریں گے۔ تحریک انصاف کا لانگ مارچ ناکام ہو گیا اور لوگوں نے اس میں شرکت نہ کر کے اپنے عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لانگ مارچ کے روٹ پر آنے والے مسلم لیگ ن کے دفاتر کو بند کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ وزیر قانون مولانا طاہرالقادری سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے مسلسل دروغ گوئی سے کام لے رہے ہیں وہ نعشوں پر سیاست کرنا چاہتے ہیں انہیں ہوشمندی سے کام لینا چاہیے پرامن رہنے پر بھی عوامی تحریک کو مارچ کی اجازت دی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن