• news

گوجرانوالہ: مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم‘ کئی زخمی

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) گوجرانوالہ میں آزادی مارچ کے شرکاء اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہو گیا جس کے نتیجے میں جی ٹی روڈ کئی گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا، جھڑپوں میں  دونوں طرف سے متعدد کارکن زخمی ہوگئے۔ معلوم ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شامل کارکن جب جی ٹی روڈ حیدری انڈر پاس کے قریب واقع مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے عمران خالد بٹ کے ڈیرے کے سامنے پہنچے تو وہاں مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی موجود تھے جس پر دونوں طرف سے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی شروع ہو گئی۔ اس دوران لانگ مارچ میں گوجرانوالہ سے شامل ہونیوالے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے مسلم لیگی ایم پی اے کے ڈیرے پر لگے ہوئے بینرز اور پورٹریٹ پھاڑنا شروع کر دئیے جس کے بعد ڈیرے پر موجود لیگی کارکن بھی اشتعال میں آگئے اور ماحول گرم ہوگیا۔ دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر پتھرائو، ہاتھا پائی اور ڈنڈوں کے استعمال کا سلسلہ شروع ہو گیا اس دوران لیگی کارکنوں کی جانب سے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے کنٹینر پر بھی پتھرائو کیا گیا تاہم اس دوران پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مشتعل کارکنوں میں بیچ بچائو کراتے ہوئے لانگ مارچ کے شرکاء کو موقع سے روانہ کر دیا۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے درمیان تصادم کی اطلاعات پر دیگر علاقوں سے بھی مسلم لیگ (ن) کے کارکن جی ٹی روڈ پر پہنچ گئے جنہوں نے اقبال ہائی سکول، شاہین آباد اور پنڈی بائی پاس کے قریب ٹولیوں کی صورت میں آزادی مارچ کے شرکاء پر پتھرائو کیا اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا تاہم اس کشیدہ صورتحال پر وزیراعلی پنجاب کی جانب سے نوٹس لئے جانے کے بعد منظر عام سے غائب پولیس افسران اور اہلکار بڑی تعداد میں موقع پر پہنچے اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے کنٹینر اور لانگ مارچ کے شرکاء کو گھیرے میں لے کر لیگی کارکنوں کے حصار سے نکال کر روانہ کر دیا بعدازاں پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کر کے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو منتشر کر دیا۔ علاوہ ازیں وزیر اعلی پنجاب کی ہدا یت پر گوجرانوالہ پولیس نے جی ٹی روڈ تصادم میں ملوث مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے متعدد کارکنوں کیخلاف ایس ایچ او سبزی منڈی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا جبکہ لیگی ایم پی اے کے بھائی پومی بٹ نے6 ساتھیوں سمیت گرفتاری پیش کر دی۔ تھانہ سبزی منڈی پولیس نے حیدری روڈ انڈر پاس کے قریب آزادی مارچ میں شامل تحریک انصاف کے کارکنوں اور وہاں موجود مسلم لیگ (ن) کے کارکنوںکے درمیان تصادم اور پتھرائو میں ملوث کارکنوں کیخلاف سنگین نتائج کی دھمکیاں اور پتھرائو کی دفعات 506 ،149 ،147 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر متن کے مطابق پولیس کارکنوں کے تصادم کی اطلاع پر دفتر پومی بٹ پہنچی جہاں پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان ایک دوسرے پر پتھرائو اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے تھے اس دوران ڈیرہ پومی بٹ سے بھی پتھرائو کیا جا رہا تھا۔ میڈیا پر تصادم کی خبریں نشر ہونے پر وزیراعلی پنجاب کی جانب سے تصادم میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی ہدایت پر تھانہ سبزی منڈی پولیس نے ایس ایچ او سبزی منڈی آفتاب احمد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے عمران خالد بٹ کے بھائی سلمان خالد المعروف پومی بٹ کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیئے جانے پر پومی بٹ نے اعلی قیادت کی ہدایت پر خود تھانے پیش ہو کر 6 ساتھیوں لیاقت علی، عبدالحمید بٹ، وسیم یعقوب، ملک عباس خورشید، اعجاز احمد، سجاد اللہ سمیت گرفتاری دیدی ہے۔ اس حوالے سے سلمان خالد بٹ المعروف پومی بٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے آفس میں بیٹھے تھے پتھرائو کی اطلاع ملنے پر انہوں نے باہر آکر اپنے کارکنوں کو ایسا کرنے سے منع کیا۔ انہیں بلاجواز اس واقعہ میں ملوث کیا جا رہا ہے۔ عمران خان کے قافلے میںکارکنوں کی تعداد انتہائی کم تھی اپنی ناکامی کی بوکھلاہٹ میں سوچی سمجھی سازش کے تحت پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ان کے آفس اور ہورڈنگ بورڈز پر پتھرائو شروع کر دیا جس کے باعث لیگی کارکن بھی اشتعال میں آگئے اس حوالے سے سی پی او وقاص ظفر کا کہنا تھا کہ تصادم میں ملوث تمام کارکنوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔ این این آئی کے مطابق گوجرانوالہ میں مسلم لیگ (ن) اور آزادی مارچ میں شامل تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے، صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے پولیس کی اضافی نفری طلب کرنا پڑی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کے غنڈوں نے حملہ کیا ہے، جو مرضی کر لو میں آزادی مارچ نہیں روکوں گا، گوجرانوالہ کے علاقے شیرانوالہ پل کے قریب مسلم لیگ (ن) کے دفتر کے سامنے آزادی مارچ کے شرکا نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو دیکھ کر نعرے بازی کی جس پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے بھی نعرے بازی شروع کردی جیسے ہی عمران خان کا کنٹینر وہاں سے گزرا تو دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق زخمیوں میں معروف پاپ گلوکار سلمان احمد اور تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی بھی شامل ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنے اپنے کارکنوں کو قابو میں کیا جس کے بعد مارچ کے شرکا آگے بڑھ گئے، شاہین آباد روڈ پر دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے پر پتھراؤ کردیا صورت حال کو دیکھتے ہوئے ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے حفاظت کیلئے عمران خان کے کنٹینر کو گھیرے میں لے لیا۔ دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہاکہ پولیس کی سرپرستی میں حملے کئے گئے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ لوگوں نے پولیس کی گاڑی سے پتھرائو اور ہوائی فائرنگ کی، عمران خان کے کنٹینر پر چار مرتبہ حملہ کیا گیا، عمران خان نے کہا اگر کچھ ہوا تو شریف برادران کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن کے 300 سے 400 کارکنوں نے عمران خان کے کنٹینر پر حملہ کیا۔رائٹرز کے مطابق عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ بھی کی گئی عمران خان کی ترجمان انیلا خان نے بتایا کہ پتھرائو اور فائرنگ سے عمران خان محفوظ رہے تاہم ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا۔نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ میں کارکنوںکے تصادم کے دوران پی ٹی آئی کے آزادی مارچ میں شامل قائدین بدحواسی میں موٹر سائیکل کے سائلنسر پٹاخوںکی آوازوں کو فائرنگ قرار دیتے رہے۔ علاوہ ازیں گوجرانوالہ میں آزادی مارچ کے دوران کارکنوں کی جانب سے پتھرائو اور نعرے بازی کے واقعہ کے بعد انتظامیہ نے نے جی ٹی روڈ سے ملحقہ مسلم لیگی ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے دفاتر بند کروا دئیے۔ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے کارکنوں کے تصادم کے بعد انتظامیہ کو لیگی ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے دفاتر بند کر کے کارکنوں کو وہاں سے ہٹانے کی ہدایت پر انتظامیہ نے آزادی مارچ کے روٹ پر آنیوالے جی ٹی روڈ سے ملحقہ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے دفاتر کو بند کروانے کے علاوہ لیگی کارکنوں کو بھی موقع سے ہٹا دیا تھا تا کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ دوبارہ پیش نہ آسکے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کا آزادی مارچ دن بھر گوجرانوالہ کے سیاسی، سماجی، شہری حلقوں میں موضوع بحث بنا رہا، چنددا قلعہ سے پنڈی بائی پاس تک 9 کلو میٹر کا سفر 8 گھنٹوں میں طے کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی قیادت میں لاہور سے آنیوالا آزادی مارچ صبح 6 بجے چنددا قلعہ بائی پاس سے گوجرانوالہ شہر میں داخل ہوا جس نے پنڈی بائی پاس تک 9 کلو میٹر کا سفر 8 گھنٹوں میں طے کیا۔

ای پیپر-دی نیشن