انقلاب مارچ سے مسلح شخص پکڑا گیا، کارکنوں کا تشدد، طاہر القادری نے گلے لگا لیا، وردی میں تھا، شرٹ پھاڑ کر سٹیج پر پہنچایا گیا: عقیل قریشی، پولیس حکام کی تصدیق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب مارچ سے شاہراہ سہروردی پر ایک مشتبہ شخص پکڑا گیا اس سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا تاہم اسے ڈاکٹر طاہر القادری نے گلے لگا کر معاف کر دیا۔ مشتبہ شخص نے بتایا کہ وہ صرف انقلاب مارچ دیکھنے کیلئے آیا تھا اس کے کسی قسم کے منفی عزائم نہیں۔ مشتبہ شخص کو مارچ میں موجود عوامی تحریک کے کارکنوں نے زدوکوب بھی کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اس موقع پر لاہور کے گلو بٹ کو بھی معاف کرنے کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق انقلاب مارچ کے شرکاء نے جس مسلح شخص کو پکڑا وہ وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ کا گارڈ تھا۔ عقیل قریشی پولیس کا اہلکار ہے اور اس کی ڈیوٹی سکیورٹی گارڈ کے طور پر میاں ریاض حسین پیرزادہ کے ساتھ ہے تاہم آزادی اور انقلاب مارچ کے شرکاء کے اندر مبینہ شرپسندوں کی گرفتاری کے لئے اس کی دیگر اہلکاروں کے ہمراہ سادہ لباس میں ڈیوٹی تھی جس کے دوران وہ پکڑا گیا اسے جب پکڑا گیا اور سٹیج پر لایا گیا تو وہ مسلسل بتا رہا تھا کہ میں ڈیوٹی پر ہوں لیکن اس کی ایک نہ سنی گئی۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے اسے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور اس سے سرکاری پستول اور میگزین چھین لیا۔ ایس ایس پی نے بھی اس کے اہلکار ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ اہلکار نے کہا کہ میں وردی میں تھا زبردستی میری شرٹ اتروا کر سٹیج پر پہنچایا گیا۔ کارڈ دکھانے پر ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے کارکنوں کو تھپڑ مار کر تشدد نہ کرنے کا بھی کہا۔ عقیل قریشی نے کہا ہے کہ میرا تعلق پولیس کی سپیشل گارڈ سے ہے سروس کارڈ دکھانے کے باوجود عوامی تحریک کے کارکنوں نے پکڑ لیا کارکن جلسہ گاہ سے ملحقہ مارکیٹ سے پکڑ کر پنڈال لائے کارکنوں نے تشدد کیا جس سے سر پر شدید چوٹ آئی۔ یونیفارم میں تھا عوامی تحریک کے کارکنوں نے شرٹ پھاڑ کر عام شرٹ پہنا دی سرکاری پستول، سروس کارڈ اور موبائل بھی چھین لیا۔