• news

الیکشن کمشن نے بیلٹ پیپرز کی چھپائی سے متعلق تحریک انصاف کے الزامات مسترد کر دئیے

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹر+ اے این این) الیکشن کمشن نے تحریک انصاف کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی سے متعلق الزامات مسترد کر دئیے۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن شیر افگن کے مطابق عمران خان کے الزامات درست ہونے کی کوئی گنجائش ہی نہیں، عمران خان اپنے الزامات کو کسی بھی فورم پر ثابت کریں، بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل فوج کی نگرانی میں ہوئی۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی ستمبر 2012ء میں شروع ہوئی اور مئی 2013ء میں مکمل ہوئی۔ کوئی سرکاری جعلی بیلٹ پیپرز نہیں چھاپ سکتا، الیکشن کمشن نے مسترد شدہ سیاہی نہیں خریدی، سیکرٹری الیکشن کمشن اور رکن پنجاب محبوب انور کو مدت ملازمت میں توسیع بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کلے لئے دی گئی تھی، مرکزی حکومت الیکشن کمشن کو کوئی حلقہ کھولنے کا حکم نہیں دے سکتی، الیکشن کمشن الزامات پر کسی لیڈر کیخلاف سوموٹو نہیں لے سکتا۔ خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور بھی موجود تھے۔ شیر افگن نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے الزام لگایا جارہا ہے کہ پنجاب کے الیکشن کمشنر محبوب انور نے لاکھوں کی تعداد میں 9 مئی2013ء کو فالتو بیلٹ پیپر شائع کرائے۔ اس کا الیکشن کمشن نے نوٹس لیا اور فیصلہ کیا ہے کہ اس کی وضاحت کی جائے۔ جعلی بیلٹ پیپر چھاپنے کی کوشش نہیں کی جاسکتی ہے یہ سنجیدہ عمل ہے اور یہ ستمبر 2012ء میں اس کا عمل شروع ہوا تھا اور پاکستان پرنٹنگ پریس کے حکام کو بلایا اور انہیں بتایا کہ 18 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپنے ہیں اس کیلئے صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی کیلئے علیحدہ علیحدہ رنگوں میں پرنٹ کرنے تھے۔ بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ صوبائی الیکشن کمشن کی جانب سے درخواست پر کی جاتی ہے اور یہ تمام عمل بڑی ذمہ داری سے کیا جاتا ہے۔ اسلام آباد پرنٹنگ پریس کی سکیورٹی پاک آرمی کے سپرد تھی اور پرنٹنگ کے بعد بیلٹ پیپر پر حلقے کے ریٹرننگ افسران کو مہیا کیے جاتے ہیں اوراس کی نگرانی فوج کرتی ہے اور بیلٹ پیپر مقررہ حلقوں میں پہنچائے جاتے ہیں اور لفافہ مکمل سیل ہوتا ہے۔ پنجاب کے 5 ڈویژن لاہور، گجرانوالہ، سرگودھا، راولپنڈی اور فیصل آباد کے حلقوں میں جعلی بیلٹ پیپر چھاپنے کے الزام لگایا گیا ہے جو کہ سراسر بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرنٹنگ پریس نے 11 کروڑ 25 لاکھ پرنٹ کرنے تھے۔ سکیورٹی پرنٹنگ پریس نے 6 کروڑ 75 لاکھ پرنٹ کرکے کر دئیے تھے۔ پنجاب کیلئے 10 کروڑ 72 لاکھ 23 ہزار 6 سو بیلٹ پیپر چھاپے گئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے مسترد شدہ سیاہی نہیں خریدی تھی۔ ڈی جی نادرا کے بیان کا جواب الیکشن کمشن جلد دے گا۔
الزامات مسترد

ای پیپر-دی نیشن