ملک کے موجودہ خراب حالات کے پیچھے بین الاقوامی ہاتھ ہو سکتا ہے: جنرل (ر) ضیاء الدین
لاہور (خبرنگار) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) ضیاء الدین خواجہ نے کہا ہے پاک فوج کا ملک کے موجودہ حالات کو پیدا کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، اس بارے خواہ مخواہ کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں البتہ پاک فوج ملک کے مفادات کے تحفظ پر یقیناً نظر رکھے ہوئے ہو گی، موجودہ حالات کا جنرل (ر) مشرف کی بیرون ملک روانگی سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ عدالتی احکامات کے بغیر بیرون ملک نہیں جا سکتے۔ نوائے وقت سے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا ملک کے موجودہ خراب حالات کے پیچھے بین الاقوامی ہاتھ ضرور ہو سکتا ہے۔ مسلمان ممالک میں جس طرح عدم استحکام پیدا کیا ہے ان کی آنکھوں میں اب پاکستان کا امن سکول بُری طرح کھٹک رہا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا انہیں برداشت نہیں ہو رہا۔ پاک فوج ملک میں عدم استحکام نہیں پیدا سکتی۔ میاں نوازشریف کے استعفے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا میاں نوازشریف نے گن پوائنٹ پر استعفیٰ نہیں دیا تھا تو اب کسی کی دھمکیوں میں آکر کیوں دیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹائون جیسے واقعات کی وجہ سے ملکی ماحول خراب ہوا ہے سانحہ ماڈل ٹائون سازش لگتی ہے، حکومت خود کو غیرمستحکم کیوں کرے گی۔ پنجاب نصف پاکستان ہے یہاں عدم استحکام پیدا کرکے ملک کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔اپوزیشن اور حکومت آج بھی اکٹھی ہو سکتی ہیں، حکومت اپوزیشن کے قابل افراد کو کابینہ میں شامل کرے، حکومت حالات کو کنٹرول کرے، مزید تاخیر نقصان دہ ہو گی۔ شور شرابہ جلد ختم ہو جائے گا، شور کرنیوالوں کے پاس وزیراعظم کا استعفیٰ مانگنے کا کوئی جواز نہیں ہے، جمہوریت کی بساط لپیٹی گئی تو پھر سر پکڑ کر روئیں گے۔