کراچی میں ٹارگٹ کلرز کو کھلی چھٹی دو خواتین سمیت گیارہ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا
کراچی (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) شہر قائد میں ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود قتل و غارت کا تسلسل جاری رہا۔ پیر کو فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 2 خواتین اور بچی سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کٹی پہاڑی کے قریب سے 2 افراد کی نعشیں ملی ہیں، جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا، مقتولین کی شناخت جعفرحسین انصاری اور کاشف حسین رضوی کے ناموں سے ہوئی۔ عزیز آباد کے علاقے حسین آباد فوڈ سٹریٹ میں قائم بیکری میں گھس کر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔ تاہم2 زخمی ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ جاں بحق افراد کی شناخت 35 سالہ فدا حسین اور 30 سالہ ذیشان کے نام سے ہوئی۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے واقعہ نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او عزیز آباد کو معطل کردیا۔ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود لانڈھی نمبر 6میں ڈکیتی مزاحمت پر سلیم سندھی نامی شخص ہلاک جبکہ اصغر زخمی ہوگیا۔ کورنگی صنعتی ایریا تھانے کی حدود ناصر جمپ چمڑا چورنگی لنک روڈ پر مسلح افراد نے 45سالہ تاج الدین کو سر میں گولیاں مارکر قتل کردیا۔ بن قاسم میں ریلوے سٹیشن کے قریب سے 30 سالہ خاتون کی گلے میں پھندا لگی نعش ملی۔ سمن آباد کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 17رابعہ بصری گراؤنڈ سے 25سالہ خاتون کی نعش ملی۔ پولیس کے مطابق خاتون کو اغوا کے بعد گلا دباکر قتل کیا گیا تاہم شناخت نہ ہوسکی۔ سرجانی ٹاؤن سیکٹر7 سے ایک بچی کی نعش ملی ہے۔ سولجر بازار کے علاقے میں انور مرغی والے قریب فائرنگ سے 40سالہ نور جبین اور جاوید زخمی ہوگئے۔ علاوہ ازیں رات گئے گلشن اقبال کے علاقے موتی محل میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے جن کی فوری طور پر شناخت نہ ہوسکی۔