قومی اسمبلی میں عمران، قادری کے خلاف غداری کے مقدمات قائم کرنے کا مطالبہ ، پرویز خٹک کے رقص پر تنقید
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) ارکان قومی اسمبلی نے اسلام آباد میں جاری دھرنوں کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے دستور پاکستان پارلیمنٹ اور سیاسی عمل کے تحفظ کیلئے تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔ گزشتہ روز نجی کارروائی کا دن تھا لیکن مذکورہ صورتحال پر بحث جاری رہی جبکہ آج بھی یہی معاملہ ایوان میں زیربحث رہے گا۔ بحث کے دوران حکمران اور اس کی اتحادی جماعت علماء اسلام کے دو ارکان نے عمران خان اور طاہر القادری کے خلاف آئین سے غداری کے مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ پشتون ارکان نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کے سٹیج پر ناچنے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ کئی ارکان نے عمران خان کی ذہنی صحت پر شک کیا۔ پیپلزپارٹی کے عمران ظفر لغاری نے دھرنے دینے والے قائدین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کینیڈا اور انگلینڈ سے آکر انتشار کی سیاست کی جا رہی ہے، عمران خان کو اتنا ہی وزیراعظم بننے کا شوق ہے تو آئین کے مطابق کام کریں۔ خیبر پی کے کو ماڈل صوبہ بنا کر دکھائیں اور کارکردگی دکھا کر عوام کا دل جیتیں، خوابوں میں وزیراعظم کی شیروانی پہننا ممکن نہیں۔ بڑی قربانیوں کے بعد جمہوریت بحال ہوئی۔ مسلم لیگ کے ڈاکٹر ذوالفقار بھٹی نے کہا ملک آزادی اور انقلاب مارچ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ یہ انقلاب یا آزادی نہیں فساد مارچ ہے۔ عائشہ سید نے کہا ملک کو جمہوری راستہ پر چلانے میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔ الیکشن کے بارے میں تمام جماعتوں کے تحفظات ہیں لیکن پارلیمنٹ کو توڑنا مسئلہ کا حل نہیں۔ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رکن عبدالرحیم مندو خیل نے کہاکہ چند افراد پارلیمنٹ کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔ انقلاب اور آزادی مارچ والوں کو آئین کا راستہ اختیار کرنا چاہئے، حکمران جماعت کے ایم این اے میاں عبدالمنان نے اپنے قائدین کے خلاف مظاہروں میں استعمال کی گئی زبان پر احتجاج کیا اور کہا زبان درازی کرنے والوں کی زبان کاٹ دی جائے گی۔ شاہدہ رحمانی نے کہا عمران خان کھلاڑی ہیں لیکن انہیں ملک کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہئے۔ کرن حیدر نے کہا اپنی سیاسی زندگی میں ایسا ماحول نہیں دیکھا۔ موجودہ صورت حال کا جلد حل نکالا جائے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن عبدالقہار ودان نے کہا جوش سے زیادہ ہوش کی ضرورت ہے۔ حکومت اپنی عملداری کو یقینی بنائے۔ پیپلزپارٹی کے رکن کمال چانگ نے کہا دھاندلی کے خلاف الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیا جانا چاہئے۔ مٹھی بھر عناصر ریڈ زون میں داخل ہوتے ہیں تو قانون کو حرکت میں آنا چاہئے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا پشاور بارش میں ڈوبا ہوا تھا اور وزیراعلیٰ یہاں اسلام آباد میں ناچ رہا تھا۔ مولانا امیر زمان نے کہا جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دینگے اور ہم ریاست کو مفلوج کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ مسلم لیگ کے عباد اللہ خان اور جے یو آئی کے امیر زمان نے عمران خان اور طاہر القادری کے خلاف آئین سے غداری کا مقدمہ قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان دونوں ارکان اور گل شاہ آفریدی نے پرویز خٹک کے سٹیج پر ناچ کو ہیجڑے کے ناچ سے تشبیہ دی اور کہا پشتون معاشرہ میں اسے بہت بُرا سمجھا جاتا ہے۔ اے پی پی کے مطابق قومی اسمبلی میں باجوڑ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ فاٹا سے مسلم لیگ (ن) کے رکن شہاب الدین خان نے کہا باجوڑ ایجنسی میں خواتین اساتذہ کی گاڑی پر بم سے حملہ ہوا ہے جس میں 6 خواتین و بچیاں جاں بحق ہوئی ہیں۔ ان کیلئے فاتحہ خوانی کرائی جائے۔ سپیکر کے کہنے پر مولانا امیر زمان نے دعا کرائی۔ این این آئی کے مطابق قومی اسمبلی کے ارکان نے کہا ملک میں جمہوریت کے ساتھ بار بار کھیل کا متحمل نہیں ہو سکتا، سول نافرمانی اور بل نہ دینے کی باتیں ملک اور عوام کے مفادات کے برعکس ہیں، عمران خان کی سیاست ہماری سمجھ سے بالاتر ہے، آئین اور جمہوریت کے خلاف کسی کوشش کا ساتھ نہیں دینگے۔