• news

پرویز خٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد آ گئی، جماعت اسلامی حمایت کریگی: اپوزیشن ‘ نہیں کریں گے: سینئر وزیر

پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی گئی جسکے بعد اب وزیراعلیٰ اسمبلی نہیں توڑ سکیں گے۔  جمع کرائی گئی تحریک پر 47ارکان کے دستخط ہیں۔ اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے تحریک کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔  جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دینگے۔ اسمبلی توڑنے کی راہ میں ہم رکاوٹ بنیں گے۔ قبل ازیں خیبر پی کے اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے سے بچانے کے لئے وزیراعلیٰ  کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ۔آفتاب شیر پاؤ  کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں  وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے دستخط بھی لے لئے گئے جبکہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی اور  عوامی جمہوری اتحاد کو منانے کا ٹاسک آفتاب شیر پاؤ کو دے دیا گیا۔ خیبر پی کے  اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 55 ہے جبکہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے 63 ووٹ درکار ہیں۔ دوسری جانب عوامی جمہوری اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم صوبائی اسمبلی میں حکومت کا حصہ ہیں تاہم تحریک انصاف نے استعفوں کے معاملے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا۔ واضح رہے کہ 124 ارکان پر مشتمل خیبر پی کے اسمبلی میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی کے پاس 8 جبکہ عوامی جمہوری اتحاد کے 5 ارکان شامل ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن کے 17، جمعیت علمائے اسلام (ف)17، قومی وطن پارٹی 10، عوامی نیشنل پارٹی 5، پیپلز  پارٹی5  اور 2 آزاد ارکان بھی شامل ہیں۔ قومی وطن پارٹی کے پارلیمانی رہنما سکندر حیات خان شیرپائو نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا اس تحریک پر پانچ سیاسی جماعتوں عوامی نیشنل پارٹی، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام ف اور قومی وطن پارٹی کے 47 ممبران نے دستخط کیے ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک لانے کا مقصد خیبر پی کے اسمبلی کی ممکنہ تحلیل کو روکنا ہے۔ اے این پی کے پارلیمانی رہنما سردار حسین بابک نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت اسمبلی کی تحلیل نہیں ہونے دیں گے۔ تحریک انصاف کے اپنے ممبران صوبائی اسمبلی عمران خان کے فیصلوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ادھر یہ اطلاعات بھی ہیں کہ خیبر پی کے سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے کئی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے اعلان پر نہ صرف ناراض ہیں بلکہ وہ اس سلسلے میں پارٹی کے فیصلے سے بغاوت کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ کے پی کے اسمبلی کے دو ممبران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ پارٹی کے کئی منتخب ارکان استعفے دینے کے فیصلے سے سخت ناراض ہیں۔ کئی ارکان اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ پارٹی کے فیصلے سے انکار کر کے کوئی متفقہ لائحہ عمل طے کریں یا دیگر جماعتوں سے رابطہ کیا  جائے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ اسمبلی میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والا ایک ناراض گروپ پہلے ہی سے موجود ہے جس کے ارکان کی تعداد 14 ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان کہیں گے تو مجھ سمیت سب استعفیٰ دیں گے۔ وزیراعظم کے استعفیٰ تک احتجاج جاری رہے گا اور کوئی راستہ نہیں۔ وزیراعظم کو جانا پڑے گا، دھاندلی سے جیتنے والے وزیراعظم سے بات چیت کر سکتے ہیں۔ ادھر  تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے مولانا لطف الرحمن کی طرف سے جماعت اسلامی کی حمایت حاصل ہونے کے بارے میں دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے ہمیں واضح یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ کسی ایسی تحریک کا ساتھ نہیں دے گی اور ہمیں پورا یقین ہے کہ جماعت اسلامی وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا ساتھ نہیں دے گی۔ محمود الرشید نے کہا کہ ہمارا خیبر پی کے اسمبلی توڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 10ارکان کی حمایت درکار ہے۔ دریں اثنا جماعت اسلامی کے ترجمان شاہد شمسی نے بتایا کہ جماعت اسلامی اسمبلی توڑنے کے خلاف تھی اور اس کا ہم نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور تحریک انصاف کی قیادت کے سامنے برملا اظہار بھی کیا تھا کہ کسی ایسی صورت میں ہم ساتھ نہیں دیں گے جس پر ہمیں وزیراعلیٰ اور پارٹی قیادت نے اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ وزیراعلیٰ اسمبلی نہیں توڑیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ چونکہ اب تحریک عدم اعتماد پیش کئے جانے کے بعد وزیراعلیٰ کی طرف سے اسمبلی توڑنے کا کوئی امکان باقی نہیں رہا اس لئے جماعت اسلامی کی پوزیشن جوں کی توں رہے گی۔اے پی پی کے مطابق جماعت اسلامی نے پرویز خٹک کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جماعت اسلامی خیبر پی کے حکومت کا حصہ ہے اسلئے وہ تحریک عدم اعتماد کی حمایت نہیں کرتی۔ دوسری جانب پرویز خٹک نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے، تحریک عدم اعتماد سے فرق نہیں پڑے گا۔ مولانا فضل الرحمان کا ارمان دل میں ہی رہ جائیگا۔ میرے صوبے کے حلقے کھولے جائیں اگر دھاندلی ثابت ہوجائے تو مستعفی ہو جائوں گا۔

ای پیپر-دی نیشن