طاہر القادری اور عمران کے مارچ سے اسلام آباد میں نظام زندگی مفلوج ہو گیا: عالمی میڈیا
اسلام آبا د( آئی این پی ) بین الاقوامی میڈیا پر اسلام آبادکے مارچ سرخیوں کی زینت بن گئے جبکہ سوشل میڈیا پر آزادی اور انقلاب مارچ کے حوالے سے گرما گرم بحث بھی جاری رہی۔ بدھ کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز ، واشنگٹن پوسٹ ، ہفنگٹن پوسٹ ، دی گارڈینئز ، دی ٹیلی گراف ، الجزیرہ اور ہندوستان تائم نے بھی اس واقع کو انتہائی اہمیت دی ۔ مجموعی طور پر امریکہ اور بھارت سمیت تمام عالمی میڈیا کے عمران خان کے آزادی مارچ اور طاہرالقادری کے انقلاب مارچ کے حوالے سے ملے جلے تاثرات تھے۔ عالمی میڈیا کے نزدیک عمران خان سیاست کے میدان کو کھیل کے میدان کی طرح لے کر چل رہے ہیں ۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق طاہرالقادری اور عمران کے مارچ نے دارالحکومت میں نظام زندگی مفلوج کردیا۔ شہری پوچھ رہے ہیں انہیں کس بات کی سزا دی جارہی ہے ۔ برطانوی اخبار دی گارجین نے لکھا ہے کہ 2 رہنما اسلام آباد میں 10 لاکھ تو نہ لاسکے تاہم دارالحکومت میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا۔ بھارتی اخبار انڈیا ٹائمز نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلے ہی دہشت گرد حملے ہورہے ہیں اور لانگ مارچ کے بعد پاکستان مزید انتشار کا شکار ہوگا ۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق دنیا کی اکلوتی مسلم ایٹمی قوت پر دنیا بھر کی نظریں تو ویسے بھی ہر وقت رہتی ہیں اور اب ان نئی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے وہ خبریں منظر سے غائب ہوگئی جو ان مارچوں سے پہلے زبان زد عام اور سب سے اہم سمجھی جاتی تھیں ۔ بین الاقوامی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں آزادی اور انقلاب مارچ کی وجہ سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ، آئی ڈی پیز ،پرویزمشرف ، این آر او خارجہ اور داخلی معاملات ،مہنگائی ،بے روز گاری ، لوڈ شیڈنگ ،کرپشن اور کئی دیگر اہم ایشوز پس منظر چلے گئے ہیں۔
عالمی میڈیا