آج عدالتوں میں پیش نہیں ہونگے‘ سپریم کورٹ سیاسی جماعتوں کے ریڈزون میں داخلے پر پابندی لگائے : وکلاء
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت) ملک بھر میں وکلا آج عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار نے اعلان کیا ہے کہ وکلا آج صرف سپریم کورٹ میں کامران مرتضیٰ کی درخواست میں پیش ہوں گے۔ قبل ازیں ممکنہ ماورائے آئین اقدام کو روکنے، سول نافرمانی تحریک اور انقلاب و آزادی مارچ کے ریڈ زون میں داخلے اور پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کے خلاف سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل کے مشترکہ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ دھرنوں کی سیاست سے شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق معطل ہوکر رہ گئے ہیں، غیرآئینی اقدامات اور تصادم سے ملک میں انارکی پھیلے گی جس سے مارشل لاء کا راستہ ہموار ہوگا۔ سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق اور جمہوریت کے تحفظ کیلئے عبوری حکم جاری کیا جائے اور ساتھ ہی سیاسی جماعتوں کے ریڈ زون داخلے ہونے پر پابندی عائدکرے کیونکہ اس سے سنگین حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے صدر کامران مرتضیٰ، آصف محمود چیمہ، پاکستان بار چیئرمین رمضان چودھری و دیگر نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے اقدامات آئین کے آرٹیکل 5,6,9,18 اور ضابطہ فوجداری کی شقوں کی خلاف ورزی ہے۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا ریڈ زون میں دھرنا چھوٹی اور گھیٹا حرکت ہے۔
سپریم کورٹ/ پاکستان بار