تھر : مسلسل تیسرے سال بھی قحط کا شکار، آفت زدہ قرار نہیں دیا گیا
تھر /کراچی (آئی این پی) ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تھر کو مسلسل تیسرے برس قحط کا سامنا ہے،لوگوں نے پھر نقل مکانی شروع کر دی ہے اور وہ اپنے مویشی لے کر محفوظ منزل کی جانب روانہ ہو گئے ۔ برطانوی میڈیا کے مطابق وہی قحط کا موسم جو کچھ مہینے پہلے بھی قہر ڈھا چکا ہے ، اب ایک مرتبہ پھر اس خطے پر برے وقت کی طرح منڈلا رہا ہے۔ اس بار بھی بارش نہیں ہوئی اور لگتا یوں ہے کہ گویا زندگی پھر ادھار کی سانسوں پر بسر ہونے جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے 15 اگست تک اس علاقے کو آفت زدہ قرار نہیں دیا بلکہ اب تک تو سندھ حکومت کو قحط کی رپورٹ تک نہیں بھیجی گئی۔پچھلی صدی میں انگریزوں کی جانب سے بنائے گئے قانون کے تحت تھر میں 15 اگست تک بارشیں نہ ہونے کی صورت میں تھرپارکر کو آفت زدہ علاقہ قرار دے کر امدادی سرگرمیاں شروع کردی جاتی ہیں۔ لیکن، سندھ اور ضلعی حکومت کی غیر سنجیدگی کے باعث اس قانون پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو نئی قانون سازی کے انتظار میں وقت ضائع کرنے کے بجائے موجودہ پالیسی کے تحت قحط سے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ہنگامی امداد دینی چاہئے۔