’’پہلے روکاٹیں ہٹائیں‘‘ تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے مذاکرات معطل کر دیئے‘ کل رات تک امپائر انگلی اٹھا دے گا اور فیصلہ ہو جائیگا: عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف اورعوامی تحریک نے حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل کردیئے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پہلے کنٹینرز ہٹائے جائیں۔ گذشتہ روز حکومتی مذاکراتی ٹیم مقامی ہوٹل میں مذاکرات کیلئے پہنچی تاہم تحریک انصاف کی ٹیم نہیں آئی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فی الحال ہم مذاکرات کو معطل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو سیل کر دیا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کا اصلی چہرہ جلد بے نقاب ہونے والا ہے، آئی جی اسلام آباد کی تبدیلی سے حکومتی عزائم سامنے آ رہے ہیں، پنجاب کے مختلف شہروں میں کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے، گزشتہ روز میرے گھر پر حملہ کیا گیا۔ اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جب تک اسلام آباد کی جانب آنے والے راستوں سے کنٹینر اور دیگر رکاوٹیں نہیں ہٹائی جاتیں تحریک انصاف مذاکرات نہیں کرے گی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ آئی جی اسلام آباد آفتاب چیمہ کو اپنے ضمیر کی آواز سننے کی پاداش میںوفاقی حکومت نے ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے میں متنبہ کرتا ہوں کہ اگر نئے آئی جی نے پی ٹی آئی کے کسی بھی کارکن پر گولی چلوائی تو میں نئے آئی جی کو گردن سے پکڑلوں گا میں سیکرٹری داخلہ شاہد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ پہلے الیکشن میں تم دھاندلی کرانے میں بھی شامل تھے اس کا بھی حساب لیا جائے گا۔ ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل کردیئے ہیں۔ وہ ڈی چوک میںاپنے کنٹینر کی چھت پر خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے ملک بھر میں اپنے کارکنوں سے کہا کہ وہ فوراً اسلام آباد پہنچ جائیں۔ عمران خان نے کہاکہ تحریک انصاف کے کارکن اس امتحان میں پاس ہوگئے تو پھر ایک نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اس جدوجہد میںکسی نے گولی چلائی تو میں سب سے آگے کھڑا ہوں گا ہم مرنے کیلئے تیار ہیں گولیاں چلانے والوں سے اللہ تعالیٰ حساب لے گا۔ پولیس اب عوام کے سمندر کو نہیں روک سکتی میرا مشورہ ہے آئی جی اسلام آباد وزیراعظم ہائوس میں بیٹھے بزدل انسان کی بات نہ سنیں۔ دھاندلی کرنے والے کی موجودگی میںکبھی انصاف نہیں ہوسکتا اس وقت پارلیمنٹ میں مجرم بیٹھے ہوئے ہیں، رکاوٹیں غیر قانونی ہیں، ہم نے تو کسی کو نہیں روکا ایک جگہ پر بیٹھے ہوئے ہیں نواز شریف اپنی کرسی بچانے کیلئے پولیس کو طاقت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ احتجاج کیلئے سڑکوں پر آنا ہمارا جمہوری حق ہے، میری سپریم کورٹ سے گذارش ہے کہ وہ راستوں میں کھڑے کئے گئے کنٹینرز ہٹانے کا حکم جاری کرے، جب تک میں زندہ ہوں کہیں نہیں جائونگا ادھر ہی کنٹینر پر بیٹھا رہوں گا۔ عمران نے کہاکہ اس وقت سارے پاکستانی کراچی، کوئٹہ اور پنجاب سمیت تمام شہروں سے نکل آئیں۔ جو راستے بند ہونے کی وجہ سے نہیں آسکتا اپنے علاقوں میں دھرنے دیں۔ انہوں نے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان کیا جس کے بعد لاہور اور کراچی میں دھرنے شروع ہو گئے۔ عمران نے کہا کہ نواز شریف کی مدد کیلئے امریکہ آگیا ہے۔ رچرڈ اولسن آپ نے بڑا غلط بیان دیا اگر امریکی الیکشن میں دھاندلی ہو تو کیا تم مانو گے۔ رچرڈ اولسن کیا تمہارے لئے اور جمہوریت ہے، ہمارے لئے اور۔ میں مغربی جمہوریت کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں۔ امریکہ میں اگر 500 ووٹ جعلی ہوں تو الیکشن کالعدم ہو جاتے ہیں۔ امریکی حکومت اپنا بیان واپس لے۔ سپریم کورٹ سے وکیلوں کے ذریعے کہا ہے کہ تحریک انصاف پرامن جماعت ہے لیکن اگر حکومت نے گلو بٹوں کے ذریعے تشدد کیا تو میں خود اپنی فوج کو لے کر وزیراعظم ہائوس جائوں گا۔ اگر طاہر القادری کیخلاف پولیس کا پرتشدد آپریشن کیا گیا تو ہم عوامی تحریک کا ساتھ دیں گے ہم اکٹھے ہوں گے پھر مل کر مقابلہ کریں گے۔ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پورا اسلام آباد سیل کردیا ہے۔ حکومت نے تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کردیا ہے۔ حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل معطل کرنے کے فیصلہ سے گورنر پنجاب چودھری سرور کو آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اولین مطالبہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے استعفیٰ کا ہے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں مگر حکومت مذاکرات میں مخلص نہیں وہ محض اشک شوئی کے لئے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے۔ دریں اثناء شام کے وقت دوبارہ خطاب کرتے ہوئے اور نجی ٹی وی سے گفتگو میں عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کو سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، حکمرانوں نے احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں چھوڑا، مضبوط جمہوریت کیلئے امریکہ سے سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے، امریکہ کو ہمارے معاملے میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں خیبر پی کے میں دھاندلی نہیں ہوئی۔ ہم جب چاہیں استعفے دے سکتے ہیں، یقین ہے ایک دن قوم ضرور جاگے گی، حکومت دوغلی پالیسی بند کرے۔ چودھری نثار کو پیغام بھجوایا ہے کہ اگر حکومت نے حملہ کیا تو تحریک انصاف اور عوامی تحریک ملکر لڑیں گے، کنٹینر ہٹائیں ہم بات کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم نثار کا جواب نہیں آیا۔ ہم نے ابھی تک کسی پر حملہ نہیں کیا۔ حکومت خلوص کا مظاہرہ کرے تو بات چیت ہو سکتی ہے، ہماری حکومت آئی تو فیصلے ملک میں ہونگے۔ سپورٹس مین ہوں تھکتا نہیں، نیا پاکستان بنائوں گا یا مر جائوں گا۔ مذاکرات میں لچک کیا دکھائوں، مذاکرات شروع کئے تو حکومت نے کنٹینر لگا دیئے، کوئی سمجھتا ہے کہ میں سیاسی طور پر تنہا ہو گیا ہوں تو غلط سمجھتے ہیں۔ نوازشریف کی طرح غلام نہیں جو امریکہ سے مدد مانگوں۔ یاد رکھیں وزیراعظم عمران خان نواز شریف کی طرح کٹھ پتلی نہیں ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہفتے کی رات تک امپائر اپنی انگلی اٹھا دے گا اور فیصلہ ہو جائے گا۔ کارکن اسلام آباد پہنچیں 2 دن سے زیادہ وقت اب نہیں لگے گا۔ حکومت مذاکرات کے نام پر دھوکہ دینا چاہتی ہے، انہوں نے ایک بار پھر خورشید شاہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بادشاہ سلامت نواز شریف سے نمٹ کر کراچی جائوں گا، سب قومیتوں کو کراچی میں اکٹھا کر کے امن لائوں گا، کراچی والو! آپ منی پاکستان ہو، گھروں سے باہر نکلو۔ لاہور والے لالک چوک پر احتجاج کریں، عمران نے کہا کہ نواز شریف نے ایک ہزار ارب کی کمشن کھائی ہے، آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی گیس کی قیمت بڑھائی گئی، کارکن بجلی کے بل اور ٹول ٹیکس نہ دیں۔ جس ملک میں خورشید شاہ اپوزیشن لیڈر ہو وہاں اپوزیشن نہیں ہو سکتی۔ خورشید شاہ نواز شریف کے سیکرٹری بن جائیں۔ دریں اثناء عمران خان نے خیبر پی کے سے کمک طلب کر لی۔ عمران خان نے انصاف یوتھ ونگ کے کارکنوں کو فوری اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کر دی۔ مفت گاڑیوں کا بندوبست صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی کو سونپ دیا گیا۔ علاوہ ازیں عمران خان نے طاہر القادری کو پیغام پہنچایا ہے کہ اگر حملہ ہوا تو مل کر مقابلہ کرینگے۔ عمران خان نے کہا کہ میں آج تک کسی کے سامنے نہیں جھکا، فیصلہ کر چکا ہوں زندگی یا موت، کارکن مجھ سے وعدہ کریں کہ ہمیشہ سچ بولنا ہے۔ بھارت، امریکہ پاکستان کو نہیں بچا سکتے، نریندر مودی اپنے کام سے کام رکھو، نواز شریف کی طرح امریکیوں کے جوتے پالش نہیں کرونگا۔ ایک دن آئے گا دنیا میں پاکستان کی عزت ہو گی، ہم بھارتی الیکشن میں مداخلت نہیں کرتے آپ بھی نہ کریں۔ تعجب ہے نریندر مودی نے بھی نواز شریف کی حمایت کی، اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا، بادشاہت ختم اور اپنے آپ کو آزاد کرانے کا وقت ہے، کارکن وعدہ کریں شکیل الرحمن کے ٹی وی چینل اور اخبار کا بائیکاٹ کرو گے۔ عمران خان کی ہدایت پر وفاقی حکومت کے خلاف ملک بھر کی طرح کراچی میں جمعرات کو دوسرے روز بھی تحریک انصاف کے رہنمائوں اور کارکنا ن کی جانب سے تین تلوارپر دھرنا دیا گیا دھرنے کے شرکاء نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر ’’گو نواز گو‘‘ جعلی مینڈیٹ کی حکومت نامنظورسمیت دیگر نعرے درج تھے۔ تحریک انصاف کے دھرنے میں معروف گلوکار ابرار الحق نے بھی کنٹینر پر آ کر عمران خان کے حق میں نعرے لگوائے۔ وہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بھی ہیں۔ دریں اثناء حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ مذاکرات صرف ایک روز کیلئے ملتوی ہوئے ہیں۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ انقلاب قریب آنے والا ہے، فتح ہماری ہو گی، خداوند کریم ظلم اور آمریت کو برباد کر دے گا، نواز شریف اور شہباز شریف درندے ہیں، حکمرانوں کو ایک ایک لاش اور خون کا بدلہ دینا ہو گا، آئی جی پولیس اسلام آباد آفتاب چیمہ نے نہتے لوگوں پر گولیاں چلانے سے انکار کیا تو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ حکمران کب تک ہمارے صبر کا امتحان لیں گے۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں طاہر القادری نے کہا کہ میں کارکنوں کو کہتا ہوں کہ مارگلہ روڈ پر جائو اور اپنے ٹرک چھڑوا کر لائو، جن پر شامیانے اور کھانے پینے کا سامان لدا ہوا ہے۔ دھوپ سے بچنے کے لئے شامیانے اندر نہیں آنے دیئے جا رہے، عوامی تحریک کے شرکاء پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، ریاستی ادارے کہاں ہیں؟ ہم نے کسی کے گھر پر حملہ نہیں کیا، کارکنوں کیلئے لایا گیا کھانا تک باہر روک دیا گیا، دھرنے کے شرکاء بھوک و پیاس سے مر رہے ہیں، حکومتی درندوں نے گوجرانوالہ کے عوامی تحریک کے نائب صدر ملک محمد افضل کو بھی گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ لعنت ہے ایسی جمہوریت پر جس میں عوام کا کھانا، پینا بند کر دیا جائے۔ طاہر القادری نے کہا کہ دھرنے کے شرکاء نے ریاستی اداروں کی طرف ایک پتھر تک نہیں پھینکا اور ہمیں پتہ چلا ہے کہ حکومت نے پانی میں زہر ملا کے بھیجا ہے تا کہ لوگ فوڈ پوائزننگ سے مر جائیں۔ عوامی تحریک کے قائد نے کہا کہ نواز شریف کو ماڈل ٹائون کے شہداء کے خون کا بدلہ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی فلور پر نعرے مارنے والے اپنے رویوں پر غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی درندوں نے شاہ محمود قریشی کے گھر پر ڈنڈے برسائے، ان کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی، کیا اسے جمہوریت کہتے ہیں۔ دریں اثناء عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی نے کہا ہے کہ سنجیدہ، بامقصد اور بامعنی مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، مذاکراتی ٹیم کے سامنے دو شرائط رکھی ہیں۔ آئی جی کو ہٹانے کا مقصد مارچ کے خلاف آپریشن ہے، رکاوٹیں نہ ہٹیں تو سمجھیں گے حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، راستوں سے کنٹینر فوری طور پر ہٹائے جائیں۔ وزیراعظم سے ضمانت لیں پرامن شرکاء پر طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب چند دنوں میں نہیں آتا جو مشکلات کے باعث جانا چاہیں چلے جائیں وہ اکیلے ہی لوگوں کیلئے گولی کھالیں گے۔ ارکان پارلیمنٹ اپنے مفاد کیلئے کام کرتے ہیں۔ایم این ایز کو عیاشیوں کیلئے فنڈز ملتے ہیں۔ حکومت سے انصاف کی توقع نہیں۔ جمہوریت معطل ہو چکی۔ حکمران بینکوں سے 10 فیصد سود پر قرض لیتے ہیں۔ حکمرانوں نے 8 بڑی سونے کی کمپنیوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ نواز شریف کا بیٹا حسین نواز ریکوڈک کا معاہدہ کرنے والا کون ہوتا ہے؟ افتخار چودھری کے بیٹے کو ڈپٹی چیئرمین بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ لگا دیا گیا۔ ارسلان افتخار کے پاس کوئی تجربہ نہیں۔ ارسلان افتخار پنجابی ہے اور اس کو بلوچوں پر بٹھا کر یہ لوگ لڑوانا چاہتے تھے۔ عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ حدِنگاہ تک لاکھوں لوگوں کا سمندر ہے، انقلاب آ کر ہی رہے گا۔ طاہرالقادری نے کہا کہ حکمران ہٹلر سے بھی بدتر ہیں، لوگ اپنی کرپشن بچانے کیلئے جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان سے کرپٹ لوگ نکال لئے جائیں تو ملک دبئی اور سنگاپور بن سکتا ہے۔ اعجازالحق نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ سٹیک ہولڈرز مذاکرات اور ڈیڈلاک کا خاتمہ چاہتے ہیں صورتحال اس وقت بدخواہوں کے کنٹرول میں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات جلد دوبارہ شروع ہونگے۔ اعجازالحق نے بھی عوامی تحریک کی طرف سے مذاکرات روکنے کی تصدیق کی ہے جبکہ حکومتی کمیٹی میں شامل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم ایک ایس ایم ایس کی دوری پر ہیں جب کہیں گے بات کرنے آ جائیں گے جبکہ اسد عمر نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ مجلس وحدت المسلمین آزاد جموں و کشمیر کے زیراہتمام راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر علامتی حمایت انقلاب مارچ دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا۔