امریکہ نے سراج الدین حقانی کے بارے میں معلومات پر انعام بڑھا کر ایک کروڑ ڈالر کردیا
واشنگٹن (بی بی سی/ نیٹ نیوز) امریکی محکمہ خارجہ نے حقانی نیٹ ورک کے چار اہم رہنماؤں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر نئے انعام کا اعلان کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق انعام برائے انصاف پروگرام کے تحت حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدّین حقانی کے بارے میں معلومات دینے پر پہلے سے اعلان کردہ انعام کی رقم میں اضافہ کیا گیا ہے۔ محکمہ خارجہ نے حقانی نیٹ ورک کے چار رہنماؤں عزیز حقانی، خلیل الرّحمٰن حقانی، یحییٰ حقانی اور عبدالرؤف ذاکر کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر نئے انعام کا اعلان کیا جس کے تحت ہر رہنما کے بارے میں معلومات دینے پر 50 لاکھ امریکی ڈالر تک کے انعام کی اجازت دی گئی ہے۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدّین حقانی کے بارے میں معلومات دینے پر پہلے سے اعلان شدہ 50 لاکھ ڈالر کا انعام بڑھا کر ایک کروڑ ڈالر تک کر دیا ہے۔ امریکہ ایک عرصے سے حقانی نیٹ ورک کو مہلک قوت تصور کرتا ہے۔ اس نے ستمبر 2012 میں اسے دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ جلال الدین حقانی طویل عرصے سے علیل ہیں اور خیال ہے کہ آج کل تنظیم کی باگ ڈور ان کے بیٹے سراج الدین حقانی نے سنبھال رکھی ہے۔ جلال الدین کا ایک بیٹا برہان الدین امریکی ڈرون حملے میں جبکہ دوسرے بیٹے نصیر الدین حقانی کو گذشتہ برس نومبر میں اسلام آباد میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس ہلاکت کو تجزیہ نگاروں نے پہلی بار پاکستان کی جانب سے حقانی نیٹ ورک کی مبینہ پشت پناہی سے ہاتھ کھینچنے کے مترادف تصور کیا تھا۔کئی مبصرین سوال کرتے ہیں کہ آیا کسی علاقے سے بیدخل کر دینے سے حقانی نیٹ ورک کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل کر لیا جائے گا یا یہ نقل مکانی عارضی ثابت ہوگی۔