سیاسی دہشت گردی بھی ہو رہی ہے‘ سپیکر تحریک انصاف کے استعفے قبول نہ کریں : سراج الحق
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں صرف مسلح نہیں بلکہ سیاسی اور معاشی دہشت گردی بھی جاری ہے۔ عوام کو متحد ہونا چاہیے۔ نظریہ پاکستان اور تحریک پاکستان کو دوبارہ شروع کرنا ہو گا۔ پاکستان آج دنیا کے لئے تماشا بنا ہوا ہے۔ اسلام آباد میں بعض لوگ جلتی پر تیل ڈال رہے ہیں۔ سیاسی پنڈت جو سیاسی براہمن ہیں انہوں نے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے ان کی جگہ پارلیمنٹ نہیں جیل ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے دھوبی گھاٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر صوبہ پنجاب ڈاکٹر وسیم، جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ، امیر فیصل آباد عظیم رندھاوا بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر نعشیں یا خون دیکھ نہیں سکتے۔ 14اگست کے بعد پولیس بدل گئی ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے بھی مداخلت نہیں ہوئی اور فوج بھی غیرجانبدار ہے۔ اگر اب آئین ٹوٹ گیا تو اسے اکٹھا کرنا مشکل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کرپٹ نظام سے نجات دلوانے کے لئے 14، 15، 16نومبر کو لاکھوں افراد کا سمندر مینار پاکستان اکٹھا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست کو یرغمال بنانے والوں کا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہے۔ جماعت اسلامی ملک سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14اگست سے دو جماعتوں نے اسلام آباد میں دھرنا دیا بعد میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا مگر ان کا احتجاج پرامن ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم نے پاکستان تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جا کر جمہوریت کو بچانے اور مذاکرات کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کی بات کی۔ انہوں نے سپیکر اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے استعفے قبول نہ کئے جائیں ہمیں کچھ وقت دیا جائے ہم ناراض بھائیوں کو منانے کے لئے مذاکرات کی میز پر لے کر آنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کی سیاست میں مداخلت نہ کرے۔ امریکہ نے جمہوریت کو بچانے کے لئے مصر میں جو کردار ادا کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بمباری پر امریکہ کیوں خاموش ہے۔
سراج الحق