پاکستان نے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد (کے پی آئی) بھارت کی طرف سے خارجہ سیکرٹریوں کی بات چیت منسوخ کئے جانے پر پاکستان نے اپنے تیور سخت کرتے ہوئے کشمیر سمیت کئی اہم مسائل کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ریاستی اخبار کے مطابق نواز شریف حکومت نے اس سلسلے میں اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی لحاظ سے بھارت کے دبائو میں نہیں آئے گا جبکہ دوسری جانب بات چیت منسوخ ہونے پر بین الاقوامی سطح پر ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں ۔ حریت رہنماوںکے ساتھ پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط خان کی ملاقات پر بھارت کی طرف سے شدید اورکڑا رخ اختیار کیا گیا ہے یہاں تک کہ کانگریس نے بھی پاکستان کی نکتہ چینی کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے تاہم صورت حال پر پاکستان کے اندر جہاں مایوسی کا اظہار کیا جا رہا ہے وہیں پاکستانی حکومت نے بھارت کے سفارتی سطح پر ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ بھارت کے سخت لہجے کا جواب بھی سخت انداز میں دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اس سلسلے میں جہاں اب تک دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے دو مرتبہ بیاں جاری کیا ہے جبکہ ایک انٹرویو کے دوران بھی انہوں نے بھارت کو مختلف معاملات میں براہ راست ذمہ دار قرار دیا۔ اس رپورٹوں کے مطابق نواز حکومت نے مسئلہ کشمیر کو اگلے ماہ شروع ہونے والے اقوام متحدہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ واضح رہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کا فیصلہ اٹل ہے اور اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سالانہ کانفرنس کے دوران پاکستان، بھارت وزرائے اعظم کے درمیان میٹنگ کے دور دور تک امکانات دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ذرائع ابلاغ سے گفتگو کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے واضح کر دیا کہ پاکستان کے ساتھ اب کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین بھارت مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا بھارت سے وعدہ کیا تھا تاہم اس پر پاکستان نے عمل نہیں کیا۔
بھارت سیخ پا