• news

صوبائی حکومت مرکز سے رجوع کر کے دھرنے ختم کرائے: بلوچستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد

کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) بلوچستان اسمبلی نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں غیرآئینی و غیرقانونی اور غیرجمہوری مطالبات کے سلسلے میں دھرنوں سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرمین کے رکن عبدالمالک کاکڑ کی صدارت میں ہوا۔ صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور و اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال نے مشترکہ قرارداد پیش کرتے کہاکہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں غیر آئینی غیر قانونی اور غیر جمہوری مطالبات جن میں پارلیمنٹ برخاست کرنا وزیراعظم کو ہٹانا صوبائی اسمبلیوںکو برخواست کرنا شامل ہیں جن کی ہم مذمت کرتے ہیں یہ ایوان ملک کے تمام سیاسی جمہوری نمائندہ جماعتوں کے رہبروں کو جمہوریت کے دفاع کیلئے متحد ہونے کو قابل تحسین گردانتا ہے۔ جمہوریت کے فروغ اور دفاع کیلئے پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ سے باہر کی قوتوں اور تنظیموںکو داد تحسین پیش کرتی ہے، غیر جمہوری غیر جمہوری آئینی مطالبات کیلئے ریڈ زون میں دھرنے کی روایت ملک و جمہوریت کیلئے انتہائی خطرناک عمل ہے جس کے ذریعے سے عوام کی منتخب اسمبلیوں اور حکومتوں کی برخاستگی ہو کل کوئی بھی تنظیم ایسا کرسکتی ہے یہ ایوان تینوں صوبوں کی اسمبلیوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں غیر آئینی دھرنے کیخلاف قراردادیں منظور کریں اور اس طرح عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ جمہوری پارٹیوں اور قوتوں کا ساتھ دیکر جمہوریت پسندی کا ثبوت دیں اور یہ ایوان صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مرکزی حکومت سے رجوع کرے کہ ریڈ زون میں غیر آئینی مطالبات کیلئے دھرنا فوری طور پر ختم کرائے۔ عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ    انتخابات میں دھاندلی کو بہانہ بنا کر جس طرح اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاج کیا جارہا ہے وہ قابل افسوس ہے اور اس احتجاج میں جو مطالبات رکھے گئے ہیں اور اس احتجاج میں جو مطالبات رکھے گئے ہیں وہ سراسر غیرآئینی اور غیر جمہوری ہیں آزادی اور انقلاب کا نعرہ لگا کر احتجاج کرنیوالے وزیراعظم کے استعفیٰ اور اسمبلیوں کی تحلیل کا مطالبہ کررہے ہیں جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے اور اس عمل کیخلاف ملک کی تمام سیاسی سوچ و فکر رکھنے والی قوتیں یکجا ہیں ، جس طرح آج عمران خان اور طاہر القادری جمہوریت پر حملہ آور ہورہے ہیں اگر یہ منصوبے کامیاب ہوئے تو جمہوری استحکام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اس طرح سے حکومتیں جاتی رہیں تو عوامی مینڈیٹ کا احترام نہیں ہوسکے گا۔

ای پیپر-دی نیشن