نوازشریف چوبیس گھنٹے میں استعفی دیں‘ ورنہ بڑا اعلان کرونگا‘ عوام سرکاری بینکوں سے پیسہ نکلوا لیں : عمران‘ ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کی دھمکی
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیوزایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف 24 گھنٹے میں استعفیٰ دے دیں ورنہ آج شام بڑا اعلان کروں گا۔ ہو سکتا ہے منگل کی نوبت ہی نہ آئے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والے ہیں، شاید اگلے دو دن تک میچ ختم ہو جائے۔ کارکنوں کی تقریباً جیت ہو چکی ہے، پاکستان کو عظیم ملک بننے سے کوئی ظالم حکمران نہیں روک سکتا۔ ن لیگ ہمیشہ دھاندلی کرکے الیکشن جیتتی ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے نگران حکومت اور سابق چیف جسٹس کو اپنے ساتھ ملا کر دھاندلی کی اور الیکشن سے 2 روز قبل الیکشن کمشنر پنجاب کو تبدیل کر دیا گیا اور پنجاب میں جعلی بیلٹ پیپرز چھپوا کر مسلم لیگ (ن) کے نمائندوں کے حوالے کر کے تاریخی دھاندلی کی گئی۔ نواز شریف دھاندلی کی شفاف تحقیقات سے خوفزدہ ہیں انہیں خوف تھا کہ اگر 4 حلقے کھول دیئے جائیں تو بھید کھل جائے گا۔ ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے کوئی سیاستدان کہہ رہا تھا کہ یہاں بدبو آتی ہے لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ 80 فیصد پاکستان میں سیوریج کا نام نہیں، ملک میں اتنا ظلم ہو اور ہم خوشیاں منائیں یہ ممکن نہیں خوشیاں تب منائیں گے جب ظالموں کو اقتدار سے الگ کریں گے، انصاف لئے بغیر اسلام آباد سے نہیں جائیں گے۔ اگر میں اپنے ٹائیگرز کو حکم دوں تو وہ پولیس کا بھرپور مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور ایک منٹ میں لگائے گئے تمام کنٹینرز تہہ وبالا کر دیں مگر ملک میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتے کیونکہ یہ سب ہمارا اپنا ہے مگر اس سب کو ایک جعلی وزیر اعظم نے یرغمال بنا رکھا ہے کسی بھی ملک میں انتخابات سے جمہوریت نہیں آتی جمہوریت کے لئے شفاف انتخابات ضروری ہیں، گذشتہ روز شادی کی بات کی تھی جس کا مطلب یہ تھا کہ نئے پاکستان کی تگ و دو میں ان کے پاس شادی کا وقت بھی نہیں اور جب تک نیا پاکستان نہیں بن جاتا میں کوئی بھی ذاتی خوشی نہیں منائوں گا۔ مہذب معاشرے میں سول نافرمانی اپنا اصولی مؤقف کو تسلیم کرانے کا سب سے مؤثر ذریعہ ہوتا ہے وہ ملک بھر کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے پیسے سرکاری بینکوں سے نکال لیں اور اپنے اپنے بچوں اور اس ملک کے لئے آج کے دن کو فیصلے کا دن بنانے کے لئے باہر نکل آئیں اور اگر پھر بھی نواز شریف نے استعفیٰ نہ دیا تو ہم پورے ملک میں پہیہ جام کر دیں گے شہروں کو بند کر دیں گے۔ فضل الرحمن نے ہمارے خلاف بڑی غلط اور شرمناک باتیں کیں انہیں کفر کے فتوے دینے کاحق نہیں۔ اگر ایسے ہی رویہ فضل الرحمن نے رکھا تو جو اسلام سے ناواقف ہیں وہ بھی اسلام سے دور ہو جائیں گے۔ دھرنے میں آنے والے شرکاء کو روکنے کے لیے کنٹینرز رکھے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود لوگوں کا جذبہ ناقابل بیان ہے۔ مردوخواتین گاڑیوں سے اتر کر پیدل جلسے میں شریک ہو رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں کنٹینرز کی وجہ سے لوگوں کے روزگار سے کھیلا جارہا ہے۔ یہ کنٹینرز ان کے اقتدار کو نہیں بچاسکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہم سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے مگر ہم اسلام آباد سے کنٹینر ہٹانے اور وزیراعظم کے استعفے تک مذاکرات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جب کسی شخص پر الزام لگتا ہے تو وہ پہلے استعفیٰ دیتا ہے اور پھر الزام کی تحقیقات ہوتی ہے ہم نے گذشتہ روز حکومت کو بھی یہ کہا کہ نواز شریف تحقیقات تک وزیراعظم کا عہدہ چھوڑ دیں اگر بے قصور نکلیں تو عہدے پر واپس آجائیں اور اگر الزامات درست نکلیں تو نئے انتخابات کروائیں۔ انہوں نے کہاکہ سابق آئی جی اسلام آباد آفتاب چیمہ کے بیٹے تیمورآفتاب چیمہ نے سماجی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک ٹوئیٹ کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے والد کو مبارکباد دی ہے کہ انہوں نے حکومت کا ناجائز حکم نہ مان کر بہت اچھا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تیمور آفتاب جیسے نوجوان موجود ہیں تو نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے امیدوار بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ انتخابات میں کس قدر دھاندلی ہوئی اور آصف زرداری نے مجھ سے بات کرتے ہوئے خود انتخابات کو ریٹرننگ افسر الیکشن قرار دیا اس کے باوجود وہ نواز شریف سے مل کر انتخابی نتائج کو قبول کرنے اور جمہوریت کو جاری رکھنے کی بات کیوں کر رہے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ نواز شریف سے تحریک انصاف کے جائز مطالبات تسلیم کرائیں۔ عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری نے مجھے خود فون کر کے کہا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی اب وہ کس منہ سے جمہوریت کی بات کر رہے ہیں اور پارلیمنٹ کا رونا رو رہے ہیں مگر میں ان سے پوچھتا ہوں کہ راستے روک کر اور میرے بنیادی حقوق معطل کر کے یہ کون سے آئین کی خدمت کر رہے ہیں؟ جب اس ملک میں احتساب کی بات ہوتی ہے ان کو جمہوریت کی یاد آ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ابتدا ہی سے سیاستدانوں کو خرید کر سیاست کرتی رہی ہے۔ عمران خان نے کہاکہ قائد اعظم کا فرمان ہے کہ حکمران عوام کے نوکر ہیں، وہ صرف وہی کام کریں جو عوام کے حق میں ہیں، ملازمین بھی ایسا کوئی حکم قبول نہ کریں جس میں ان کو عوام سے ٹکرانے کا کہا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جذبوں کو نہ تو یہ رکاوٹیں شکست دی سکتی ہیں۔ قبل ازیں دوپہر کے وقت خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے استعفیٰ نہ دیا تو ملک کے تمام شہروں میں دھرنے دیکر پہیہ جام کر دینگے‘ سیاسی لوگ ابھی فیصلہ کر لیں‘ نیا پاکستان بننے کے بعد تحریک انصاف کا ٹکٹ نہیں ملے گا‘ پیچھے ہٹنے والا نہیں‘ میاں صاحب تیس دنوں کیلئے مستعفی ہونے کی آفر قبول کرلیں، انتخابات سے متعلق تحقیقات میں جو چیز آئیگی ہمیں منظور ہوگی، شادی کا وقت نیا پاکستان بننے کے بعد ہی ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ میاں صاحب جو مرضی کرلو سونامی رکنے والا نہیں جب تک کنٹینرز نہیں ہٹائے جاتے اس وقت تک کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے۔ عمران خان نے پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تمام پاکستانی سرکاری بینکوں سے پیسہ نکال لیں اور سول نافرمانی کی تحریک جاری رکھیں ہم نے میاں نواز شریف کی حکومت کو نہیں چلنے دینا انہوں نے کہاکہ سر کاری ملازمین حکمرانوں کا کوئی غیر آئینی حکم نہ مانیں سرماری اہلکار شریف خاندان کے ملازم نہیں۔ نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ فضل الرحمن نے بڑی غلط باتیں کیں اور کفر کے فتوے لگائے، جب تک دم ہے حکومت کا مقابلہ کروں گا ڈیزل کے پرمٹ رکھنے والے کفر اسلام کے فتوے کیسے لگا سکتے ہیں پولنگ سٹیشنز پر ن لیگ نے اپنا عملہ رکھا۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمشن کنور دلشاد کا بیان آ رہا ہے کہ عمران کی سابق چیف جسٹس سے متعلق بات سچ ہے ایک میڈیا ہائوس کا مالک دبئی میں بیٹھ کر ملک کو نقصان پہنچاتا ہے۔ میاں صاحب ٹیکس کا پیسہ کہاں جا رہا ہے یہ پوچھنا ہمارا حق ہے، بجلی دگنی ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ کیوں ہو رہی ہے، ہمارا پیسہ کہاں گیا پتا چلنے تک بل نہیں دیں گے، سرکلر ڈیٹ کا پیسہ کہاں گیا، دنیا کے 5ویں امیر ترین آدمی نوازشریف صرف 5ہزار ٹیکس دیتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری اگر وزیراعظم نواز شریف کا استعفیٰ مجھے دلا سکتے ہیں تو میں انہیں ملاقات کیلئے خوش آمدید کہوں گا۔ گیارہ مئی 2013 ء کے الیکشن سے قبل جب میں لفٹر سے گرنے کے باعث زخمی حالت میں شوکت خانم ہسپتال میں زیر علاج تھا تو مجھے اس وقت صدر زرداری نے ہی ٹیلیفون کرکے میری تیمارداری کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن تو آراوز کے تھے۔ چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہیٰ مجھ سے ہسپتال ملنے آئے تو انہوں نے مجھے بتایا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنی مرضی کے الیکشن کرائے ہیں انہوں نے الیکشن کمیشن کی بھی چلنے نہیں دی۔ مجھے آزاد عدلیہ اور چیف جسٹس ناصرالملک پر مکمل اعتماد ہے۔ وہ ڈی چوک میں اپنے کنٹینر میں اخبار نویسوں کے ایک گروپ سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے بچوں کی بالکل غلامی نہیں کریں گے۔ اعتزاز احسن نے بھی اپنی اہلیہ بشریٰ اعتزاز کے حلقے میں دھاندلی پر شور مچایا اور سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے تو وہ الیکشن ہی بدبودار قرار دے ڈالا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ الیکشن 2013ء میں دھاندلی ہوئی۔ افضل خان کا کہنا ہے کہ الیکشن میں بہت زیادہ دھاندلی ہوئی افضل خان نے تاریخی دھاندلی میں ملوث بڑے بڑے لوگوں کے نام لیے ہیں۔ انہوں نے جسٹس (ر) ریاض کیانی کا نام بھی لیا ہے۔ محمد افضل کی تصدیق کے بعد نواز شریف 24 گھنٹے میں استعفیٰ دیں ورنہ آج شام بڑا اعلان کروں گا نواز شریف کے ہوتے ہوئے انصاف نہیں مل سکتا۔
عمران