• news

احتجاج کرنیوالے لچک کا مظاہرہ کریں‘ جمہوریت ڈی ریل کرنیکی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے : زرداری‘ بلاول

کراچی+ لاہور (این این آئی+ آن لائن + خبرنگار) پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک میں کسی بھی طریقے سے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کا بھرپور دفاع کرے گی۔ احتجاج کرنے والی سیاسی قوتیں لچک کا مظاہرہ کریں، حکومت سنجیدگی کے ساتھ ان جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کرے تاکہ موجودہ سیاسی بحران کا آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل تلاش کیا جائے اور بحرانی کیفیت کو ختم کیا جاسکے۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی اپنی ذاتی مصروفیات کی بجائے عوام کے مسائل پر بھرپور توجہ دیں۔ جو وزراء اور مشیر عوامی مسائل کے حل پر توجہ نہیں دیں گے اگر عوام کی جانب سے وزراء اور ارکان اسمبلی کے خلاف شکایات موصول ہوں گی تو ان کے خلاف پارٹی قیادت تادیبی کارروائی عمل میں لائے گی غفلت کا مظاہرہ کرنے والے وزراء کو سندھ کابینہ سے الگ کردیا جائے گا۔ تمام وزرا اور ارکان اسمبلی اپنی کارکردگی مزید بہتر بنائیں۔ عوام سے رابطوں کو بڑھایا جائے۔ ہر ماہ لازمی طور پر اپنے اپنے حلقوں میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جائے۔ اس عزم کا اعادہ اور ہدایات پیپلز پارٹی کے سندھ سے تعلق رکھنے والے وزرا کے اجلاس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے جاری کیں۔ اجلاس کی صدارت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، تحریک انصاف، عوامی تحریک کے دھرنوں اور ان کے مطالبات، پیپلز پارٹی کی جانب سے سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں، سندھ حکومت کی مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں، امن وامان اور دیگر امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ آصف علی زرداری نے پارٹی رہنمائوں کو دورہ لاہور، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، سراج الحق اور چودھری برادران سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پارٹی قیادت کو سندھ حکومت کی مجموعی کارکردگی اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا اور کراچی میں امن وامان کی صورت حال پر بریفنگ دی۔ پارٹی قیادت نے وزرا سے ان کے محکموں کی کارکردگی کے حوالے سے سوالات پوچھے اور کئی وزرا کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ پارٹی قیادت نے کھلی کچہریوں کے انعقاد کی ہدایات پر مکمل عمل درآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس کے دوران کہا گیا ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور تھرپارکر کی عوام کے مسائل کے حل کے لئے خصوصی پیکیج تیار کیا جائے اور صوبے بھر میں پینے کے صاف پانی کے لئے آر او پلانٹس کی تنصیب کے عمل کو تیز کیا جائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوریت تمام مسائل کا حل ہے۔ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم جمہوریت کا بھرپور دفاع کریں گے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ مسائل طاقت نہیں مذاکرات سے حل ہوتے ہیں۔ حکومت اور احتجاج کرنے والی جماعتیں مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کریں۔ زرداری نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی غیر آئینی اقدام کو قبول نہیں کرے گی۔ جمہوریت اور پارلیمنٹ کا ہر ممکن تحفظ کریں گے۔ اگر اب بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو پھر حالات کنٹرول سے باہر ہوسکتے ہیں جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔ اسی لئے سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد مکمل کرنا ہوگا۔ اگر سندھ میں کوئی افسر کرپشن میں ملوث ہے تو اس کے خلاف اینٹی کرپشن کا محکمہ تحقیقات کرے اور قانون کے مطابق انہیں جیل میں ڈالا جائے۔ انہوں نے سندھ پولیس کو جدید اسلحہ کی فراہمی میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ پولیس کو جدید آلات اور اسلحے کی فراہمی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو تیز کریں اور فوری طور پر انہیں اسلحہ اور آلات فراہم کئے جائیں۔ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج بلاول ہائوس کراچی میں ہوگا، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت سندھ فوری طور پر کوہستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کرے ۔شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ فریقین موجودہ سیاسی صورت حال میں مذاکرات کا عمل تیز کریں۔ آصف علی زر داری نے صوبائی وزراء کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہا رکرتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی اجلاس میں تھر میں دوبارہ قحط پھیلنے کی رپورٹس پر سخت باز پرس کی۔ آصف علی زر داری نے متعدد محکموں کی کارکردگی پر خاص طور پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ بلدیات، متبادل توانائی، سماجی بہبود، ریونیو کی کارکردگی پر تنقید کی۔ اجلاس میں سابق صدر آصف علی زر داری نے کہا کہ جمہوریت کو کبھی بھی ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، پی پی پی نے جمہوریت کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں، جمہوری نظام جس طرح کا بھی چلتا رہنا چاہیے، اسی میں پاکستان کی بقاء ہے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کو ڈی ریل ہونے سے بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ آصف علی زرداری نے مدبرانہ صلاحیتوں کے ذریعے ایک آمر سے اقتدار لیا تھا اور آج وہ اس ملک میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خون سے آنے والی جمہوریت کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ فریقین مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں۔ زرداری کی نواز شریف سے ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل تھی۔ اس ملاقات میں پیپلز پارٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ جمہوریت کے استحکام کے لئے کردار ادا کرتی رہے گی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ میں عمران خان، طاہر القادری اور میاں محمد نواز شریف سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مل بیٹھ کر تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ پیپلز پارٹی جمہوریت، آئین اور پارلیمنٹ کے استحکام کو مقدر سمجھتی ہے۔ لاہور سے خبرنگار کے مطابق آصف علی زرداری نے پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج کراچی میں طلب کر لیا۔ آصف علی زرداری کے ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق 25اگست کی دوپہر ایک بجے بلاول ہائوس میں ہو گا جس میں ملک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لے کر آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ اجلاس میں شریک چیئر مین آصف علی زرداری وزیر اعظم محمد نواز شریف، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، چودھری شجاعت حسین پرویز الٰہی اور دیگر سیاسی رہنمائوں سے ہونے والی ملاقاتوں اور ٹیلی فونک رابطوں پر پارٹی کے ممبران اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔
پیپلز پارٹی /اجلاس

ای پیپر-دی نیشن