• news

سائلین ایڑیاں رگڑ رگڑ کر سپریم کورٹ پہنچتے ہیں: جسٹس جواد، غیر ضروری التوا مانگنے پر اظہار برہمی

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے مقدمات میں غیر ضروری التواء مانگنے پر اے او آر محمود اے شیخ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا سائلین ایڑیاں رگڑتے رگڑتے سپریم کورٹ تک پہنچتے ہیں جبکہ وکلاء کے غیر ضروری التواء کے باعث مقدمات کی سماعت ہی نہیں ہوتی وہ انصاف کے لئے امید و یاس میں مبتلا رہتے ہیں اگر کسی کا عقیقہ ہے شادی وغیرہ ہے تو اس کی تاریخ تو بہت پہلے طے کرلی جاتی ہے پھر فریقین کو مطلع کیوں نہیں کیا جاتا؟۔ سائلین کو آنے پر معلوم ہوتا ہے کہ ان کے کیس کی سماعت نہیں ہے عین سماعت پر کیوں غیرضروری التواء کی استدعا کی جاتی ہے؟ محمود اے شیخ نے کہا کہ ان کے موکل مارچ اور دھرنوں کی وجہ سے عدالت نہیں پہنچ سکے ان کے مئوکل کے عزیز کا عقیقہ ہے عدالتی استفسار پر انہوں نے بتایا کہ ان کے موکل نے راولپنڈی سٹلائیٹ ٹائون سے آنا تھا، اس پر جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے کہ اسلام میں ہے کہ اگر راستے میں مسجد یا قبرستان بھی آئے جائے تو انہیں ختم کرتے ہوئے راستے کھول دو اور عوامی گزرگاہ سے دشواریاں ہٹادو کیا دھرنے والے انسانی حقوق سے متعلق یہ بات نہیں جانتے؟۔

ای پیپر-دی نیشن