پاکستان ڈکٹیشن کو قبول نہیں کرے گا جو کشمیریوں کی امنگوں کے خلاف ہو: علی گیلانی
سری نگر (ثنا نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اُس ڈکٹیشن کو قبول نہیں کرے گا جو کشمیریوں کی امنگوں اور قربانیوں کے منافی ہو اور جس کا مقصد آزادی سے کم کسی سمجھوتے پر کشمیریوں کو راضی کرانا۔ سری نگر میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب تنازعہ کشمیر کے حوالے سے مختلف فارمولے، روڈ میپس اور مختلف آوٹ آف باکس حل سامنے آنے لگے تھے اور پاکستان کے روائتی مؤقف سے ہٹ کر اس کو وہاں سے بھی حمایت ملنا شروع ہو گئی تھی۔ تحریک حریت اگرچہ ایک نازک وقت پر تشکیل پذیر ہوئی ہے اور اس کی عمر ابھی صرف 10سال کی ہے، البتہ اس نے اﷲ کے فضل سے اس ضرورت کو پورا کر دیا ہے جس کے لیے یہ وجود میں لائی گئی تھی اور یہ تنظیم نہ صرف بھارتی جبروظلم کے آگے اپنے واضح اسٹینڈ پر قائم رہی ہے بلکہ اس نے تاریخ رقم کی ہے کہ یہ کشمیر کاز کے حمایتی ملک پاکستان کے کسی حکمران کی اس ڈکٹیشن کو بھی قبول نہیں کرے گی جو کشمیریوں کی امنگوں اور قربانیوں کے منافی ہو اور جس کا مقصد آزادی سے کم کسی سمجھوتے پر کشمیریوں کو راضی کرانا ہو۔ گیلانی صاحب نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ لوگوں نے تحریک حریت کے اس مؤقف کا نہ صرف ساتھ دیا ہے بلکہ ان کی اس تنظیم کے ساتھ عقیدت ہو گئی ہے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں۔