لندن: عمران فاروق قتل کیس میں ملوث نوجوان کی گرفتاری اور ضمانت پر رہائی
لندن (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے بانی رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس میں ملوث ایک 30 سالہ سیاسی کارکن کو گرفتار کر لیا تاہم رات گئے اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ ترجمان پولیس کے مطابق اس کارکن کو لندن کے علاقے والتھم فاریسٹ سے حراست میں لیکر سنٹرل لندن کے پولیس سٹیشن منتقل کر دیا گیا جہاں اس سے تفتیش کی گئی۔ پولیس نے والتھم فاریسٹ کے اس گھر کی بھی تلاشی لی جہاں سے اس کارکن کو پکڑا گیا تھا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما محمد انور نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ایم کیو ایم کے ایک کارکن کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم وہ کوئی بڑا رہنما نہیں۔ انہوں نے بتایا ہمارے وکلا پولیس سٹیشن میں موجود تھے۔ بعض ذرائع نے بتایا گرفتار 30 سالہ کارکن سے ڈاکٹر عمران فاروق کے دو مشتبہ قاتلوں محسن علی سید اور کاشف خان عرف کامران کے متعلق پوچھ گچھ کی گئی جو قتل کی رات ہی برطانیہ چھوڑ کر چلے گئے تھے اور انکے پاکستان میں روپوش ہو جانے کی اطلاعات ہیں۔ رات گئے سیاسی کارکن جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی کو لندن پولیس نے شخصی ضمانت پر رہا کر دیا۔