الیکشن کمشن نے دھاندلی کے الزامات مسترد کر دئیے، بیلٹ پیپر فوج کی نگرانی میں چھپے: پرنٹنگ کارپوریشن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) الیکشن کمشن نے عمران خان اور افضل خان کے دھاندلی کے الزامات مسترد کر دئیے۔ الیکشن کمشن کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر جسٹس انور ظہیر جمالی کی صدارت میں ہوا۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے مطالبے پر جوڈیشل افسروں کو ریٹرننگ افسر مقرر کیا گیا۔ اجلاس میں افضل خان کے ویڈیو بیانات کا جائزہ لیا گیا اور افضل خان کے بیان کی مذمت کی گئی۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ افضل خان نے ذاتی عناد کی بناء پر الزامات لگائے۔ الیکشن کمشن کے پاس انتخابی ریکارڈ اور تفصیلات موجود ہیں۔ عام انتخابات کی غیرملکی مبصرین نے بھی تعریف کی۔ الیکشن کمشن کا اجلاس شاہراہ دستور پر عوامی تحریک کے دھرنے کے شرکاء کی موجودگی کی وجہ سے مقامی ہوٹل میں ہوا۔ اجلاس میں پرنٹنگ کارپوریشن کے حکام نے بتایا کہ بیلٹ پیپرز پر نمبر لگانے کیلئے لاہور سے 22 لوگ بلوائے گئے تھے یہ تمام لوگ پولیس کی حفاظت میں لاہور سے اسلام آباد آئے تھے۔ ضرورت کے مطابق بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے بعد بچنے والا پرنٹنگ پیپر جلا دیا گیا تھا۔ بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں چھاپے گئے۔ پرنٹنگ کارپوریشن کے حکام نے بتایا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی پچاس سال پرانی مشین پر ہوئی۔ 10 مئی کو تمام بیلٹ پیپرز پولنگ سٹیشن پر پہنچا دئیے گئے تھے ۔ چھپائی کے دوران پرنٹنگ پریس کے عملے کی تلاشی لے کر انہیں آنے اور جانے دیا جاتا تھا۔ اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے الیکشن کمیشن کی غیر آئینی اور غیر قانونی تشکیل سمیت دیگر الزامات کا جائزہ لینے کیلئے ان کی تقاریر کی ویڈیوز بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔