منہاج القرآن کے وکلا کی تھانہ فیصل ٹائون آمد، مسلم لیگ کے درجنوں کارکن بھی پہنچ گئے
لاہور (نامہ نگار) سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرانے کے لئے تھانہ فیصل ٹاؤن ادارہ منہاج القرآن کے وکلاء کے پہنچنے پر مسلم لیگ (ن) کے درجنوں کارکن بھی پہنچ گئے۔ انہوں نے دھمکیاں دینے اور بدتمیزی کے علاوہ شدید نعرے بازی کی، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچنے پر تصادم کا خطرہ ٹل گیا مگر لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود بھی پولیس نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اہم حکومتی شخصیات و پولیس افسروں کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔ مقدمہ درج کرانے کے لئے ادارہ منہاج القران کے وکلا منصور الرحمان آفریدی، شبنم ناگی، خان بہاول بلوچ، زائرسکندر برکی اور دیگر پر مشتمل وفد لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی مصدقہ نقل لے کر تھانہ فیصل ٹاؤن پہنچا تو پولیس اہلکاروں نے ان کی بات نہیں سنی اور کہا کہ ایس ایچ او تھانے میں موجود نہیں۔ وہ ان کی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کر سکتے۔ جس پر وفد ایس ایچ او کا انتظارکرتا رہا۔ اس دوران مسلم لیگ (ن) ٹریڈرز ونگ لنک روڈ ماڈل ٹاؤن کا عہدیدار ایوب سہیل اور مسلم لیگ (ن) کے درجنوں کارکن بھی تھانے آ گئے۔ انہوں نے اس موقع پر شدید نعرے بازی کی، وفد کو دھمکیاں دینے کے علاوہ بدتمیزی کی۔ وہ یہ بھی کہتے رہے کہ ہم مسلم لیگ (ن) کے کارکن نہیں ہم تاجر ہیں، مارچوں کی وجہ سے ہمارے کاروبار تباہ ہو گئے ہیں۔ پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو وہاں سے بھجوا دیا جبکہ وفد رات گئے تک تھانے میں موجود رہا۔ منصور الرحمان آفریدی نے بتا یا کہ پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ ہم بھی مقدمہ درج کرانے تک یہاں موجود رہیں گے۔