’’ مودی نے پاکستانی ہائی کمشنر کوحریت رہنمائوں سے ملاقات منسوخی کیلئے 20 منٹ دیئے‘‘
نئی دہلی (آئی این پی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو حریت رہنمائوں سے ہائی کمشنر کی ملاقات منسوخ کرنے کیلئے 20 منٹ دیتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ یہ ملاقات سے انکار کر دے ورنہ پاک بھارت مذاکرات منسوخ کر دیئے جائیں گے، اسلام آباد میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے باعث پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط ، سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری سے رابطے سے محروم رہے۔ بدھ کو اپنی ایک رپورٹ میں بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 18 اگست کو سیکرٹری خارجہ مذاکرات کی منسوخی سے قبل پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو 20 منٹ دیئے تھے۔ مودی نے دھمکی دی تھی کہ پاکستان اس دیئے گئے وقت میں حریت رہنماء شیر شاہ اور دیگر سے ملاقات سے انکار کر دے ورنہ پاک بھارت مذاکرات منسوخ کر دیئے جائیں گے، جب بھارتی وزارت خارجہ نے 18اگست کی سہ پہر اڑھائی بجے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن سے رابط کیا کہ خارجہ سیکرٹری سجاتا سنگھ عبدالباسط کے ساتھ بات کرنا چاہتی ہیں تو اس وقت پاکستانی ہائی کمشنر ایک اجلاس کے سلسلے میں ہائی کمیشن سے باہر گئے ہوئے تھے۔ وہ چناکیاپوری میں جب وہ واپس آئے تو انہوں نے سہ پہر3بجکر40 منٹ پر سیکرٹری خارجہ سے رابطہ کیا تو اس دوران شبی شاہ ہائی کمیشن کی جانب روانہ ہو چکے تھے۔ پاکستانی سفارتی عملے نے ٹی وی چینلز میں دیکھا کہ شیر شاہ کی گاڑی ہائی کمیشن کے قریب پہنچ چکی ہے۔ سجاتا سنگھ نے عبدالباسط کے ساتھ ٹیلیفون پر 7منٹ تک بات کی اور اسے حکومت کے اس سیاسی فیصلے سے آگاہ کیا جو نریندر مودی نے دوپہر ایک بجے کیا تھا۔
20 منٹ