ہائیکورٹ کے حکم کے بعد حکومتی ہدایت‘ وزیراعظم‘ وزیراعلی سمیت 21 افراد پر سانحہ ماڈل ٹائون کا مقدمہ درج
لاہور / اسلام آباد (نامہ نگار/ سٹاف رپورٹر/ ایجنسیاں) لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹائون کا مقدمہ تھانہ فیصل ٹائون میں درج کر لیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف سمیت 21 اہم شخصیات کو نامزدکیا گیا، مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی کی دفعات شامل ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کا مقدمہ نمبر 696/14 تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 324، 427، 109، 506، 148، 149، 395 اور پولیس آرڈر کے سیکشن 155 سی تحت لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں بلوہ کرنے، اعانت جرم پولیس کے اختیارات سے تجاوز، املاک کو نقصان پہنچانے، دھمکیاں دینے، فائرنگ اور لوگوں کو زخمی کرنے کی دفعات شامل ہیں۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، وزیر داخلہ چودھری نثار، وزیراطلاعات پرویز رشید، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ ودیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو ہدایات جاری کیںکہ مقدمہ متاثرہ فریق کی شکایت کے مطابق درج کیا جائے۔ ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی بھی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق من وعن عمل کیاجائے۔ پنجاب حکومت نے عدالتی کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر درج کرنے کی پولیس کو ہدایت کی گئی۔ بی بی سی کے مطابق مقدمہ تحریک منہاج القرآن کی انتظامیہ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ سی سی پی او لاہور کے مطابق مقدمہ منہاج القرآن کو انتظامیہ کی درخواست کے مطابق درج کیا گیا ہے۔ نامزد افراد میں حمزہ شہباز، رانا ثناء اللہ، وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، چوہدری نثار علی اور وزیر مملکت عابد شیر علی کے علاوہ سابق ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبدالجبار، ایس پی ماڈل ٹاؤن طارق عزیز، ایس پی سکیورٹی سلمان علی رانا، ایس پی سول لائنز عمر چیمہ، ایس پی معروف واہلہ، ڈی ایس پی ماڈل ٹاؤن آفتاب پھلروان، ایس ایچ او کاہنہ، انسپکٹر اشتیاق، ایس ایچ او نشتر احمد مجید عثمان، ایس ایچ او فیصل ٹاؤن رضوان قادر، گلو بٹ، اے سی ماڈل ٹاؤن اور ٹی ایم او کے نام شامل ہیں۔ مقدمہ کے مدعی منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن محمد جواد حامد ہیں۔
مقدمہ درج