کراچی میں نعشیں گرانے کا سلسلہ نہ رکا‘ متحدہ کے کارکن سمیت آٹھ افراد قتل
کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں مسلسل تیسرے روز بھی قتل و غارتگری کا بازار گرم رہا۔ جمعہ کو بھی مختلف علاقوں میں تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن سمیت 8 افراد ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوگئے۔ ایم کیو ایم کے کارکن 50 سالہ غلام نبی کو اورنگی ٹائون سیکٹر سیون اے میں گھر کے باہر بیٹھے ہوئے موٹرسائیکل سواروں نے نشانہ بنایا، فائرنگ سے عقیل نامی شخص بھی زخمی ہوا جبکہ حملہ آور فرار ہوگئے۔ معلوم ہوا ہے کہ غلام نبی ان دنوں اس نے گوشہ نشینی اختیار کر رکھی تھی۔ ادھر میمن گوٹھ ملیر میں جام کنڈو روڈ پر جھنڈ سے 52سالہ محمد پرویز شخص نعش ملی جسے سر میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ ادھر شاہ لطیف ٹائون کے علاقے جام گوٹھ میں دو افراد کی ہاتھ پائوں بندھی نعشیں ملیں جن کی آنکھوں پر بھی پٹیاں بندھی تھیں، دونوں کو بھی سروں پر گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ایک مقتول کی شناخت رفیق کے نام سے ہوئی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل میمن گوٹھ کے علاقے ملائیسی گوٹھ میں مسلح افراد نے کولڈ ڈرنک کی دکان پر فائرنگ کرکے ایک شخص آصف بلوچ کو ہلاک اور تین افراد حارث ، ارسلان اور صغیر کو زخمی کردیا تھا۔ اس کے علاوہ جمعہ کی صبح شاہ فیصل کالونی میں شمع شاپنگ سینٹر کے قریب مسلح افراد نے بسم اللہ بریانی سینٹر پر فائرنگ کرکے 60 سالہ ندیم شیخ ہلاک کردیا۔ بھینس کالونی میں نامعلوم افراد نے 52 سالہ نثار خان جبکہ کھارا در میں 22 سالہ شاہ ولی کو ہلاک کردیا۔ قصبہ موڑ پر فائرنگ سے ارشاد، بغدادی کے علاقے موسیٰ لین میں ایف بی ایریا میں ہیئر ڈریسر کی دکان پر فائرنگ سے دوکان کا مالک بابر اور ملازم عدیل زخمی ہوگئے۔
کراچی/ فائرنگ